Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مشرق وسطی میں ڈیجیٹل تبدیلی کی سرمایہ کاری دگنی سے بھی زیادہ

کورونا کی وبا کے دوران ڈیجیٹل اور ٹیک میں سرمایہ کاری کی گئی تھی( فائل فوٹو عرب نیوز)
بین الاقوامی ڈیٹا کارپوریشن کی تازہ ترین پیش گوئی کے مطابق مشرق وسطیٰ، ترکی اور افریقہ میں ڈیجیٹل تبدیلی کی سرمایہ کاری 2021 سے 2026 کی مدت میں دگنی سے بھی زیادہ ہو گئی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق عالمی ٹیکنالوجی ریسرچ، کنسلٹنگ اور ایونٹس فرم کا کہنا ہے کہ خطے میں اخراجات پانچ سال کی مدت میں 16 فیصد کی کمپاؤنڈ سالانہ نمو کی شرح سے تیز ہوں گے جو 2026 میں 74 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گی۔ انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کی تمام سرمایہ کاری کا 43.2 فیصد ہو گا۔
آئی ڈی سی گروپ کے نائب صدر جیوتی لال چندانی کہتی ہیں کہ ’بہت سی تنظیموں نے کورونا کی وبا کے دوران جو ڈیجیٹل اور ٹیک سرمایہ کاری کی تھی وہ 2023 میں اہم کاروباری جہتوں جیسے کہ کسٹمر کے تجربے، آپریشنز، اور مالیاتی نظم و نسق میں آزمائی جا سکتی ہے‘۔
لال چندانی نے مزید کہا کہ ’تنظیموں کو اپنی ڈیجیٹل خواہشات کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے چاہے آنے والے 12 ماہ معیشت پر جو بھی اثرات مرتب کریں‘۔
انہوں نے ’واضح اور قابل پیمائش نتائج‘ پر توجہ مرکوز کرنے پر زور دیا جس میں ڈیجیٹل اخراجات کو عمارت سے سکیلنگ تک منتقل کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ آئی ڈی سی نے پیش گوئی کی ہے کہ 2027 تک سی سوٹ کی کم از کم 30 فیصد توجہ جدت کو بڑھانے اور ایک حقیقی ڈیجیٹل کاروبار کو چلانے پر مرکوز ہو گی۔ آٹومیشن اس عمل کے مرکز میں ہو گا۔ آئی ٹی آپریشنز کی لاگت کو کم کرنے، مزدوروں کی کمی کو دور کرنے اور اختراع کی رفتار بڑھانے میں مدد کرے گا‘۔
آئی ڈی سی توقع کرتا ہے کہ 2023 میں تنظیموں کی طرف سے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی پر اخراجات آٹھ گنا بڑھ جائیں گے جو ان کے لیے آپریشنل عمدگی، مسابقتی تفریق اور طویل مدتی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے ایک بنیاد قائم کرے گا۔

شیئر: