امارات میں 40 افراد کو ’فرضی ملازمتیں‘ دینے پر کمپنی ڈائریکٹر کو جیل
اٹارنی نے رپورٹ طلب کرکے معاملے کی فوری تحقیقات کا حکم دیا( فوٹو امارات الیوم)
متحدہ عرب امارات میں ابوظبی پبلک پراسیکیوشن نے پرائیویٹ سیکٹر کی ایک کمپنی کے ڈائریکٹر کو 40 سے زیادہ شہریوں کو ’فرضی ملازمتیں‘ فراہم کرنے کے دھوکے پر جیل بھیجنے کا حکم دیا ہے۔
الامارات الیوم کے مطابق وزارت افرادی قوت و اماراتائیزیشن نے کمپنی کے مالک کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کی ہے۔
کمپنی کے ڈائریکٹر نے مبینہ طور پر ای دستاویزات، ملازمت کے جعلی معاہدے اور جھوٹا بیان دیا کہ اس کی کمپنی نے 40 شہریوں کی خدمات حاصل کی ہیں ۔
امارات کے اٹارنی نے وزارت سے رپورٹ طلب کرکے معاملے کی فوری تحقیقات کا حکم دیا۔ انکوائری میں ثابت ہوا کہ کمپنی کے ڈائریکٹر نے فرضی ملازمتیں دی ہوئی تھیں۔
کمپنی کے ڈائریکٹر نے اپنے خاندان کے 40 سے زیادہ افراد کو ’فرضی ملازمتیں‘ دی ہوئی تھیں۔ اس کا مقصد ’نافس‘ (مقابلہ کرو) پروگرام سے مالی منفعت حاصل کرنا تھا۔
وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ جو شہری نافس پروگرام سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں وہ اپنے فرض کو سمجھیں اور حب الوطنی کے جذبے سے اسے ادا کریں۔ سبسڈی کے پروگرام عوام کی خاطر بنائے گئے ہیں۔
اماراتائیزیشن کی شرح بڑھانے کا فیصلہ بھی ہم وطنوں کی فلاح و بہبود کے لیے کیا گیا ہے۔ امارات کے ہر شہری کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ کسی ہم وطن کو فرضی ملازمت فراہم کرے اور نہ کوئی ہم وطن فرضی ملازمت قبول کرنے پر راضی ہو۔ فرضی ملازمت دینے اور لینے والے جرم میں برابر کے شریک ہو جاتے ہیں۔