بابر اور سرفراز کی شاندار پارٹنرشپ، پاکستان کے پانچ وکٹوں کے نقصان پر 317 رنز
پیر 26 دسمبر 2022 6:27
سوشل ڈیسک -اردو نیوز
پاکستان کے اوپنرز ایک بار پھر عمدہ آغاز فراہم کرنے میں ناکام رہے: فوٹو اے ایف پی
نیوزی لینڈ کے خلاف کراچی میں کھیلے جا رہے پہلے ٹیسٹ میچ میں ٹاس جیت کر پاکستان نے بیٹنگ کرتے ہوئے پہلے دن کے اختتام پر پانچ وکٹوں کے نقصان پر 317 رنز بنائے ہیں۔
سرفراز احمد اور بابر اعظم کے درمیان 196 رنز کی عمدہ شراکت داری کی وجہ سے پاکستان کی میچ میں پوزیشن مستحکم ہوئی ہے۔
پہلے دن کے کھیل کے اختتام سے کچھ دیر پہلے سرفراز 86 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ کپتان بابر اعظم نے پراعتماد بیٹنگ کرتے ہوئے سنیچری سکور کی ہے اور اس وقت 161رنز کے ساتھ کریز پر موجود ہیں۔
پیر کو میچ کے پہلے دن پاکستان کی بیٹنگ لائن ٹیم کو اچھا آغاز فراہم نہیں کر سکی اور 48 کے مجموعی سکور پر تین بلے باز آؤٹ ہو چکے تھے۔
پہلی وکٹ عبداللہ شفیق کی گری جو سات رنز بنا سکے جبکہ شان مسعود تین رنز پر آؤٹ ہو گئے۔ آؤٹ ہونے والے تیسرے بلے باز اوپنر امام الحق تھے جو 24 رنز بنا سکے۔
تین وکٹیں گرنے کے بعد کپتان بابر اعظم اور سعود شکیل کے درمیان 62 رنز کی شراکت داری اس وقت ختم ہوئی جب سعود شکیل 22 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہو گئے۔
پانچویں وکٹ 306 کے مجموعی سکور پر سرفراز احمد کی گری جنھوں نے 86 رنز بنائے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان پہلے ٹیسٹ میچ کے لیے پاکستان نے ٹیم میں تبدیلیاں کی ہیں اور سابق کپتان سرفراز احمد اور فاسٹ بولر حمزہ کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
ان دونوں کے علاوہ کپتان بابر اعظم، امام الحق، عبداللہ شفیق، شان مسعود، سعود شکیل، آغا سلمان، نعمان علی ، محمد وسیم اور ابرار احمد بھی ٹیم کا حصہ ہیں۔
دوسری جانب نیوزی لینڈ کی پلیئنگ 11 میں ٹام لیتھم، ڈیون کونوے، کین ولیمسن، ہینری نکلز، ڈیرل مچل، ٹام بلنڈل، مائیکل بریسویل، کپتان ٹم ساؤتھی، اش سودھی نیل ویگنر اور اعجاز پٹیل شامل ہیں۔
پاکستان اور نیوزی لیںڈ کے درمیان اب تک 60 ٹیسٹ میچ کھیلے گئے ہیں جس میں 25 میچز میں پاکستان جبکہ 14 میچز میں نیوزی لینڈ نے فتح حاصل کی اور 21 میچ ڈرا ہوئے۔
سنہ 2003 کے بعد یہ پہلا موقع ہوگا جب دونوں ٹیمیں پاکستان کے ہوم گراؤنڈ میں مدمقابل آرہی ہیں۔
انگلینڈ کے خلاف ہوم سیریز میں ’وائٹ واش‘ شکست کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ میں تبدیلیاں کی گئیں تھیں اور سابق آلراؤنڈر شاہد آفریدی کو چیف سلیکٹر تعینات کی گیا تھا۔
چیف سلیکٹر کی کرسی پر براجمان ہونے کے بعد شاہد آفریدی نے ساجد خان، شاہنواز دھانی اور میر حمزہ کو پاکستانی سکواڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔