Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سٹاک مارکیٹ میں غیر قانونی حربے، سعودی شہری سے 55 ملین ریال واپس، 20 لاکھ ریال جرمانہ

سعودی سٹاک مارکیٹ میں شیئرز کے لین دین سے روک دیا گیا ( فائل فوٹو الاقتصادیہ)
سعودی پبلک پراسیکیوشن نے غیر قانونی حربے استعمال کرکے سٹاک مارکیٹ سے فائدہ اٹھانے پر سعودی شہری کو 55 ملین ریال جمع کرانے اور 20 لاکھ ریال سے زیادہ جرمانہ ادا کرنے کا پابند بنایا ہے۔ 
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی شہری سے پوچھ گچھ کے دوران یہ بات ریکارڈ پر آئی کہ اس نےسٹاک مارکیٹ اور شیئرز کے نرخوں پر اثر انداز ہونے کے لیے غیر قانونی حربے اختیار کیے۔
پبلک پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ ’مقامی شہری کے خلاف فوجداری کیس دائر کرکے مقدمہ چلایا گیا۔ ثبوت ملنے پر اسے ناجائز طریقے سے آمدنی (55 ملین ریال سے زیادہ) واپس کرنے کا حکم دیا گیا‘۔
علاوہ ازیں اس پر جرمانے کے طور پر21 لاکھ 50 ہزار ریال ادا کرنے کا حکم دیا گیا جبکہ اسے اپنی یا کسی اور کی طرف سے بھی سعودی شیئر مارکیٹ میں درج کمپنیوں کے شیئرز کے لین دین سے روک دیا گیا۔ 
پبلک پراسیکیوشن کاکہنا ہے کہ ’سٹاک مارکیٹ میں کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہوگی۔ کسی کو ایسی سرگرمی کی اجازت نہیں دی جائے گی جس سے شیئرزکے کاروبار کو نقصان پہنچے اور اس کا وہ عمل احتساب کے دائرے میں آتا ہو‘۔ 

شیئر: