Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترکیہ: تین بیویوں کو بے رحمی سے قتل کرنے والے کا پتہ کیسے چلا؟

پولیس کو نجاتی اکبنار کی تیسرے جرم کا علم اس کی بیٹی کی جانب سے اعتراف کے بعد ہوا (فائل فوٹو: شٹر سٹاک)
ترکیہ کے ایک شہری نے مختلف اوقات میں اپنی تین بیویوں کو قتل کیا ہے اور تازہ واردات کا ارتکاب اس نے چند دن قبل کیا ہے۔
جریدے ’سبق‘ نے ترکیہ کے میڈیا کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ نجاتی اکبنار نامی شخص نے یہ جرائم 39 برس کے دوران (وقفوں وقفوں سے) کیے ہیں۔
نجاتی اکبنار کی عمر 57 برس ہے۔ اس نے اپنی پہلی بیوی امینہ کو 1983 میں خنجر سے قتل کیا تھا۔ اس کے بعد وہ قید کاٹنے کے بعد رہا ہو گیا تھا۔
دوسری شادی ’فاطمہ‘ نامی خاتون سے کی لیکن کچھ عرصے بعد 2003 میں اسے بھی آگ لگا دی۔ جب فاطمہ کو ہسپتال منتقل کیا گیا تو وہ چُھری لے وہاں بھی پہنچ گیا اور اسے موت کے گھاٹ اتار دیا۔
دوسرے قتل کے بعد نجاتی اکبنار کو ایک مرتبہ پھر جیل میں ڈالا گیا۔ لیکن دو برس قبل کورونا وائرس کی وبا کے دوران ضوابط میں کی جانے والی نرمیوں کے نتیجے میں مذکورہ شخص پھر جیل سے رہا ہونے میں کامیاب ہو گیا۔
کویتی اخبار ’القبس‘ نے آج (جمعرات کو) اس کے شخص کے بارے میں رپورٹ کیا ہے کہ چند دن قبل اس نے اپنی تیسری بیوی کو بھی موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔
اخبار کے مطابق نجاتی اکبنار اور اس کی تیسری بیوی مولتو منغیشہ کے درمیان بحت تکرار ہوئی تو بیوی نے اسے چھوڑنے اور اپنے والدین کے گھر جانے کا ارادہ ظاہر کر دیا۔
اس کے ردعمل میں نجاتی اکبنار نے اہلیہ کے سر پر تیز دھار آلے سے پے در پے وار شروع کر دیے جس کے نتیجے میں وہ جان کی بازی ہار گئیں۔
اس کے بعد قاتل نے اپنی دوسری بیوی سے پیدا ہونے والی اپنی بیٹی کی مدد لے کر اہلیہ کی لاش اپنے گھر کے قریب ایک ویران عمارت میں دفن کر دی۔
ترکیہ کی پولیس کو نجاتی اکبنار کی تیسرے جرم کا علم اس کی بیٹی کی جانب سے اعتراف کے بعد ہوا۔
قاتل کی بیٹی نے بتایا کہ والد نے اسے دھمکایا تھا کہ اگر جرم کا کوئی بھی نشان سامنے لایا تو اسے قتل کر دے گا۔ لیکن گناہ کے احساس نے انہیں مجبور کیا کہ وہ واقعے کی اطلاع پولیس کو کریں۔
 

شیئر: