Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تھرپارکر سندھ میں نایاب نسل کے چنکارا ہرن کا غیر قانونی شکار

مظاہرین کا کہنا تھا کہ محکمہ وائلڈ کی ذمہ داری ہے کہ علاقے میں موجود جانوروں کی حفاظت کرے (فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان کے صوبہ سندھ کے صحرائی علاقے تھر پارکر کی تحصیل مٹھی میں نایاب نسل کے ہرن کے شکار کے خلاف علاقہ مکین سراپا احتجاج ہیں۔
اہل علاقہ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ علاقے میں جانوروں کے شکار کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
محکمہ وائلڈ لائف میرپور خاص کے مطابق اہل علاقہ کی شکایت پر جائے وقوع کا دورہ کیا ہے اور علاقے سے ایک ہرن کا چھوٹا بچہ مردہ حالت میں ملا ہے۔
محکمہ وائلڈ لائف میرپور خاص کے ڈپٹی کنزرویٹر  میر اعجاز علی تالپور نے اردو نیوز کو بتایا کہ جمعرات کے روز سندھ کے صحرائی علاقے تھر پارکر کی تحصیل مٹھی کے گاؤں کھاریوں تھر فلڈ ریلیف ریلی روٹ پر علاقہ مکینوں کی شکایت پر محکمہ وائلڈ لائف کی ٹیم نے دورہ کیا ہے۔
علاقہ مکینوں نے شکایت کی تھی کہ اس علاقے میں نایاب نسل کے چنکارا ہرن کا شکار کیا گیا ہے۔ محکمہ جنگلی حیات ٹیم نے علاقہ مکینوں کی شکایت پر جائے وقوع کا دورہ کیا تو وہاں ایک ہرن کا چھوٹا بچہ مردہ حالت میں ملا ہے۔
 میر اعجاز علی تالپور نے مزید بتایا کہ جائے وقوع سے ملنے والے نشانات سے لگتا ہے کہ چنکارا ہرن کو فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا ہے۔ تاہم ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔ محکمہ جنگلی حیات تمام زایوں سے تحقیقات کر رہا ہے۔ اس واقعے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ ریلی ٹریک ہے۔ اکثر یہاں لوگ گاڑیاں لے کر ریس کی پریکٹس کے لیے آتے ہیں۔ اس ٹریک کے اطراف کی دیکھ بھال علاقے کے لوگ بھی کرتے ہیں اور محکمہ وائلڈ لائف کی ٹیم بھی اس مقام پر نظر رکھتی ہے۔
دوسری جانب تھر پارکر کے رہائشیوں نے علاقے میں نایاب نسل کے ہرن کے شکار کے خلاف احتجاج کیا ہے۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں نایاب نسل کے جانوروں کا شکار کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ محکمہ وائلڈ کی ذمہ داری ہے کہ علاقے میں موجود جانوروں کی حفاظت کریں اور ان پر نظر رکھیں تاکہ شکاری ان نایاب نسل کے جانوروں کا شکار نہ کرسکیں۔

شیئر: