سعودی عرب جی سی سی کی سب سے بڑی پراجیکٹس مارکیٹ
اقتصادی چیلنجز سے 2022 کے دوران پراجیکٹ ایوارڈز میں کمی دیکھی گئی( فوٹو: عرب نیوز)
کامکو انویسٹ کمپنی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب 2022 کے دوران خلیج تعاون کونسل کی سب سے بڑی پراجیکٹس مارکیٹ رہا جس میں 54.2 بلین ڈالر مالیت کے معاہدوں کو ریکارڈ کیا گیا جو کہ 2021 میں 53.9 بلین ڈالر تھا۔
عرب نیوز کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خلیج تعاون کونسل کے دیگر ممالک نے بڑھتے ہوئے عالمی اقتصادی چیلنجوں سے 2022 کے دوران پراجیکٹ ایوارڈز میں کمی دیکھی۔
رپورٹ کے مطابق معاہدوں کی مجموعی مالیت گذشتہ سال 115.2 بلین ڈالر سے 18.7 فیصد کم ہو کر 93.6 بلین ہو گئی۔
کویت میں مقیم علاقائی غیر بینکنگ مالیاتی پاور ہاؤس نے بتایا کہ یہ 2005 کے بعد سب سے کم پراجیکٹ ایوارڈز کی رقم تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خلیج تعاون کونسل کنٹریکٹ ایوارڈز میں کمی افراط زر، سپلائی چین اور کورونا کی وبا سے پیدا ہونے والے مسائل سے متاثر ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر نے سال کے دوران خلیج تعاون کونسل میں دیے گئے معاہدوں کی مجموعی مالیت کا 93.6 فیصد حصہ لیا۔
رپورٹ کے مطابق 2022 کے دوران کویت میں دیے گئے مجموعی پراجیکٹس 2021 میں 5.2 بلین ڈالر کے مقابلے 2.8 بلین ڈالر تک پہنچے۔
اسی طرح عمان نے نئے پراجیکٹ ایوارڈز میں سال بہ سال 27.1 فیصد کی کمی دیکھی جو دو اعشاریہ دو بلین ڈالر تک پہنچ گئی۔
بحرین میں 2021 کے دوران 2.7 بلین ڈالر کے مقابلے میں 2022 میں معاہدوں کی مجموعی مالیت 96 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔
سیکٹر کے لحاظ سے، نئے کنٹریکٹ ایوارڈز کا بڑا حصہ تعمیراتی صنعت کو گیا جس کی مالیت میں سالانہ 3.2 بلین ڈالر کا اضافہ ہوا جو 2022 کے دوران 34.3 بلین ڈالر تک پہنچ گیا۔
خلیج تعاون کونسل کے تعمیراتی شعبے میں ترقی بنیادی طور پر سعودی عرب کے تعمیراتی شعبے میں کنٹریکٹ ایوارڈز کی مجموعی قیمت میں اضافے سے ہوئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خلیج تعاون کونسل میں دیے گئے منصوبوں کی مجموعی مالیت میں سے تقریباً 59.2 فیصد کو مملکت نے دیا تھا۔