جعلی اشیاکی خریداری سے کیسے بچا جائے ؟
جمعرات 2 فروری 2023 20:12
جعلی اشیا سے بچنے کے لیےخریداری سے قبل اہم امورسے واقفیت ضروری ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
تحفظ حقوق صارفین ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ دھوکہ دہی سے تحفظ کے لیے اپنے حقوق کے بارے میں آگاہی حاصل کرنا ہرایک کے لیے ضروری ہے۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق کنزیومر پروٹیکشن ایسوسی ایشن نے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر’اعرف حقک‘ (اپنا حق جانیں) کے عنوان سے ہیش ٹیگ جاری کیا ہے۔
اس کا مقصد صارفین کو باخبرکرنا ہے کہ کن صورتوں میں اورکس طرح جعلی سامان کی خریداری سے بچا جاسکتا ہے۔
ایک صارف نے ایسوسی ایشن سے ٹوئٹر پردریافت کیا تھا کہ میں نے ایک کاروباری مرکز سے پرفیوم خریدا تھا بعد میں پتہ چلا کہ وہ غیرمعیاری تھا۔ معائنہ کرنے پر پتہ چلا کہ پرفیوم ملاوٹ تھا اورمقررہ سٹینڈرڈ پر پورا نہیں اتر رہا تھا۔
ایسوسی ایشن نے مذکورہ استفسار کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چار صورتوں میں سامان ملاوٹی مانا جائے گا ان میں سے ایک صورت یہ ہے کہ اصلی سامان میں تبدیلی کردی گئی ہو یا کوئی گڑبڑکی گئی ہو جس سے اس کی قدر و قیمت ختم ہوگئی ہو یا سامان کی شکل یا اس کے ترکیبی عناصر یا وزن میں کوئی اضافہ کیا گیا ہو۔ ایسی صورت میں بھی سامان جعلی مانا جائے گا جب اس کے ڈیٹااورقابل استعمال تاریخ میں تبدیلی کی گئی ہو۔
ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ وہ سامان بھی ملاوٹی تصورہوگا جو مملکت کے مقرر کردہ سٹینڈرڈ کے مطابق نہ ہو۔
ایسی صورت میں بھی سامان کو نقلی مانا جائے گا جبکہ اسے مقررہ شرائط کے مطابق ذخیرہ نہ کیا گیا ہو یا اس کی منتقلی کا عمل غیر معیاری ہو۔ آخری صورت یہ ہے کہ ہر وہ کھانا جعلی مانا جائے گا جو انسانوں یاجانوروں کے استعمال کے قابل نہ رہا ہو۔