Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین ریاست آسام میں کم عمری کی شادی کے خلاف کریک ڈاون، سیکڑوں افراد گرفتار

آسام میں 31.8 فیصد خواتین کی شادی قانونی عمر سے پہلے کر دی گئی (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا کی شمال مشرقی ریاست آسام میں پولیس نے بچوں سے شادی کرنے یا ان سے شادی کروانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں سیکڑوں افراد کو گرفتار کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق انڈین خواتین کے لیے شادی کی کم از کم قانونی عمر 18 جب کہ مردوں کےلیے 21 سال ہے تاہم ملک کے کچھ حصوں بالخصوص آسام میں بچپن کی شادی کا رواج اب بھی ہے۔
انڈیا کے تازہ ترین نیشنل فیملی ہیلتھ سروے کے مطابق آسام میں 31.8 فیصد خواتین کی شادی ان کی قانونی عمر سے پہلے کر دی گئی تھی جبکہ قومی اوسط 23.3 فیصد تھی۔
آسام کے کچھ اضلاع میں نصف سے زیادہ شادی شدہ خواتین کی شادی 18 سال سے پہلے کر دی گئی تھی۔
آسام کی حکومت نے کم عمری کی شادی کے خلاف کریک ڈاؤن پچھلے مہینے کے آخر میں منظور کیا تھا۔  
آسام کے انسپکٹر جنرل آف پولیس پرسنتا کمار نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’ہم نے اب تک ایک ہزار 793  افراد کو گرفتار کیا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ کریک ڈاؤن ایک ہفتے تک جاری رہے گا اور لوگوں کو پروہیبیشن آف چائلڈ میرج ایکٹ اور پروٹیکشن آف چلڈرن فرام سیکسول آفنس ایکٹ کے تحت حراست میں لیا جا رہا ہے‘۔
انہوں نے اندازہ لگایا کہ آنے والے دنوں میں مزید چھ ہزار مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جائے گا۔
آسام کے وزیر اعلی ہمنتا بسوا سرما نے پولیس سے درخواست کی ہے کہ وہ خواتین پر ناقابل معافی اور گھناؤنے جرم کے خلاف صفر رواداری کے ساتھ کام کریں۔
دوسری جانب کارکنوں نے اس کریک ڈاؤن کا خیرمقدم کیا ہے۔

اقوام متحدہ کا تخمینہ ہے کہ انڈیا تقریباً 223 ملین کم سن دلہنوں کا گھر ہے (فوٹو: اے پی)

آسام میں قائم اتسہ چائلڈ رائٹس آرگنائزیشن چلانے والے میگوئل داس نے کہا کہ ’اس مہم کی بنیاد چھوٹے بچوں میں بچوں کی اموات کی بڑھتی ہوئی شرح اور ماں کی شرح اموات ہے‘۔
داس نے کہا کہ ’ صرف قانون نافذ کرنا ہی واحد ردعمل نہیں ہونا چاہیے۔اس مہم میں شادی شدہ بچوں کی بحالی اور اس عمل کو روکنے کے لیے انیشیٹوز بھی شامل ہونے چاہئیں‘۔
اقوام متحدہ کا تخمینہ ہے کہ انڈیا تقریباً 223 ملین کم سن دلہنوں کا گھر ہے جو دنیا کے کسی بھی ملک کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔
آل آسام مینارٹی سٹوڈنٹس یونین کے سابق صدرعزیز الرحمن نے کہا کہ ’کم عمری کی شادی معاشرے میں بہت زیادہ عدم توازن کا باعث اور نوجوان نسل میں آبادی میں اضافے اور ناخواندگی کا باعث بنتی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’میں حکومت کے کریک ڈاؤن کی حمایت کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ بڑے پیمانے پر گرفتاریوں سے لوگوں کو پیغام جائے گا‘۔

شیئر: