Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا شہباز گل سے پی ٹی آئی قیادت نے دوری اختیار کر لی ہے؟

ڈاکٹر شہباز گل کے اس ویڈیو میں لاہور ہائی کورٹ میں پیش آنے والے واقعے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
لاہور ہائی کورٹ میں اتنخابات کی تاریخ دیے جانے سے متعلق کیس کی سماعت ختم ہوئی تو تحریک انصاف کی قیادت عدالت کے باہر لگے کیمروں کے سامنے پہنچ گئی۔ اسد عمر اور فواد چوہدری نے عدالت کے اندر ہونے والی سماعت کا احوال بیان کیا۔ اسد عمر کے بائیں طرف کھڑے شہباز گل بھی اپنی باری آنے پر کچھ بولنا چاہتے تھے لیکن اسد عمر اور فواد چوہدری چل دیے اور شہباز گل اپنی بات شروع ہی نہ کر سکے۔
پاکستانی میڈیا نے ان مناظر کو اپنی سکرینز پر بار بار چلایا اور ایسا تاثر ابھرا جیسے شہباز گل کو پارٹی کی دیگر قیادت نے جان بوجھ کر اس موقع پر بولنے نہیں دیا۔ شہباز گل جن کی شیو اب بڑھی ہوئی دکھائی دیتی ہے کبھی کیمروں کو اور کبھی ڈائس سے ہٹتی قیادت کو دیکھ رہے ہیں۔
یہ واقعہ جمعہ 10 فروری کو لاہور میں پیش آیا تو اس سے اگلے روز شہباز گل اقلیتی رکن پارلیمنٹ رامیش کمار کے گھر گئے اور ان سے ماضی میں ایک ٹی وی شو میں سخت کلامی پر معذرت کی۔
ان دو واقعات کے بعد سوشل میڈیا اور پاکستان کے مقامی میڈیا میں یہ تاثر ابھرا ہے کہ شہباز گل شاید اپنی پارٹی سے نالاں ہیں۔
اردو نیوز نے ڈاکٹرشہباز گل سے اس حوالے کئی بار رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن وہ اس موضوع پر بات کرنے کے لیے دستیاب نہیں تھے۔ البتہ پیر کی شام انہوں نے اپنے ٹویٹر اکاونٹ پر ایک ویڈیو بیان جاری کیا جس میں انہوں نے رامیش کمار سے معافی مانگنے سے متعلق بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے ان سے صرف افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اور وہ بھی صرف ایک لفظ پر جو مجھے ان کے خلاف نہیں بولنا چاہیے تھا میں اپنی پارٹی میں ہوں اور وفاداری نہیں بدل رہا۔‘
خیال رہے کہ رامیش کمار نے اپنے ٹویٹر اکاونٹ پر یہ کہا ہے کہ شہباز گل ان کے گھر معافی مانگنے آئے تو سندھ کی روایات کے تحت انہوں نے انہیں معاف بھی کر دیا اور ان کے خلاف ہتک عزت کا کیس بھی واپس لے لیا ہے۔
ڈاکٹر شہباز گل کے اس ویڈیو بیان مین البتہ لاہور ہائی کورٹ میں پیش آنے والے واقعے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ اس سوال کا جواب جاننے کے لیے کہ کیا پی ٹی آئی قیادت نے شہباز گل سے دوری اختیار کر لی ہے؟ تحریک انصاف کی رہنما مسرت چیمہ سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ جو کچھ لاہور ہائی کورٹ میں نظر آیا وہ ایک معمولی سا واقعہ تھا اور فواد چوہدری صاحب کی اپنی طبیعت ہی ایسی ہے کئی دفعہ وہ میرے ساتھ پریس کانفرنس کرتے چل دیتے ہیں لیکن مجھے پتا ہوتا ہے ان کے ذمہ کتنے کام ہوتے ہیں۔‘
تاہم انہوں نے کہا کہ شہباز گل کے ساتھ جتنی زیادتی ہوئی ہے اس میں اگر ان کے دل میں کوئی شکوہ آ بھی جائے تو وہ قدرتی عمل ہے۔
’جب شہباز گل گرفتار ہوئے تو پوری پارٹی ان کے پیچھے کھڑی تھی۔ بعد میں جب سب کو اپنی اپنی پڑ گئی، خان صاحب کو گولیاں لگ گئیں تو ظاہر ہے اس طرح سے شہباز گل بھی تن تنہا لڑ رہے ہیں۔ اور وہ اس بات کو اچھی طرح سمجھتے ہیں۔‘
مسرت چیمہ کا کہنا تھا کہ ’ایک انسانی رویے کی حد تک شاید انہوں نےکچھ ایسا محسوس کیا ہو لیکن اس وقت تحریک انصاف کے تقریبا سبھی رہنما ایسی ہی صورت حال سے گزر رہے ہیں سب پر مقدمے ہیں۔ ایک نہیں کئی کئی مقدمے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہباز گل پارٹی میں ہیں اور پارٹی میں ہی رہیں گے۔

شیئر: