ظلِ شاہ کی موت،’حقائق چھپانے‘ کے الزام میں عمران خان پر مقدمہ درج
عمران خان نے کہا تھا کہ علی بلال پر تشدد کر کے مارا گیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
لاہور میں تحریک انصاف کے کارکن ظِل شاہ کی موت سے متعلق ’حقائق چھپانے‘ کے الزام میں عمران خان فواد چوہدری، ڈاکٹر یاسمین راشد اور فرخ حبیب پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
اتوار کو علی بلال عرف ظِل شاہ کو ہسپتال منتقل کرنے والے ملزمان کے بیان پر تھانہ سرور روڈ میں مقدمہ درج کیا گیا۔
آٹھ مارچ کو پی ٹی آئی کے احتجاج کے بعد علی بلال کے موت خبر سامنے آئی تھی۔ پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی موت پولیس تشدد سے ہوئی تاہم پنجاب پولیس نے اس دعوے کو مسترد کیا تھا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ’عمران خان، ڈاکٹر یاسمین راشد، فواد چوہدری، فرخ حبیب اور دیگر ملزمان نے ’ثبوت و حقائق چھپا کر‘ ارتکاب جرم کیا ہے۔‘
ایف آئی آر کے متن کے مطابق علی بلال کو بیچ سڑک میں چلتے ہوئے ایک تیز رفتار ڈالا گاڑی نے ٹکر ماری جس کے بعد انہیں زخمی حالت میں سروسز ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن اس کی موت راستے میں ہی واقع ہو چکی تھی۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ موت کی خبر کے بعد ملزمان ہسپتال سے فرار ہو گئے۔
ایف آئی آر کے مطابق گاڑی ایک نجی کمپنی کے زیر استعمال تھی۔
پولیس کے مطابق ملزم ڈرائیور کا کہنا ہے کہ اس نے کمپنی کے ڈائریکٹر راجہ شکیل سے رابطہ کیا جس کے بعد وہ ان کو زمان پارک لے کر چلے گئے۔
’میں گاڑی میں بیٹھا رہا اور راجہ شکیل اندر عمران خان کو ملنے گئے۔ کچھ دیر بعد راجہ شکیل واپس آئے تو کہا کہ میری ڈاکٹر یاسمین اور عمران خان سے بات ہوگئی ہے۔ تمہیں گھبرانے کی ضرورت نہیں۔‘
علی بلال کی موت کے بعد تحریک انصاف کی جانب سے نگران حکومت اور پولیس پر حراست میں تشدد سے قتل کا الزام عائد کیا گیا تھا۔