پارلیمنٹ کا ہنگامہ خیز مشترکہ اجلاس، پی ٹی آئی کی واپسی
مشترکہ اجلاس سے قبل ایوان زیریں یعنی قومی اسمبلی کا اجلاس بھی دوپہر میں منعقد ہو رہا ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کی پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس پیر کی سہہ پہر سے اسلام آباد میں دوبارہ شروع ہو رہا ہے جس کے ساتھ ہی وفاقی دارالحکومت میں سیاسی گہماگہمی عروج پر پہنچ گئی ہے۔
سینیٹ یعنی ایوان بالا میں اپوزیشن جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) جس نے گذشتہ بدھ کو مشترکہ اجلاس کے پہلے روز کارروائی کا بائیکاٹ کیا تھا، نے بھی اجلاس میں شرکت کا اعلان کیا ہے۔ پی ٹی آئی اس سے پہلے پارلیمنٹ ہاوس میں اپنا ایک مشاورتی اجلاس منعقد کر رہی ہے جس میں ایوان میں اپنائی جانے والی حکمت عملی طے کی جائے گی۔
مشترکہ اجلاس سے قبل ایوان زیریں یعنی قومی اسمبلی کا اجلاس بھی دوپہر میں منعقد ہو رہا ہے۔
اس کے ساتھ ہی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اسلام آباد کی مختلف عدالتوں میں پیش ہو کر اپنے خلاف دائر کیے گیے مقدمات کی کاروائی کا حصہ بھی بنیں گے۔
گذشتہ بدھ کو ہونے والے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا تھا کہ صاف اور شفاف انتخابات کے لیے ضروری ہے کہ پورے ملک میں اکٹھے انتخابات منعقد ہوں۔
واضح رہے کہ اپوزیشن جماعت جلد از جلد انتخابات کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے جبکہ حکومت نے اعلان کر رکھا ہے کہ اکتوبر سے پہلے انتخابات ممکن نہیں ہیں۔
بدھ ہی کو رانا ثنا اللہ کے خطاب کے بعد الیکشن کمیشن نے 30 اپریل کو شیڈول انتخابات 8 اکتوبر تک ملتوی کر دیے تھے۔
پیر کو دوبارہ شروع ہونے والے اجلاس میں امن و امان اور دہشت گردی کی صورتحال، اقتصادی پالیسی، جموں و کشمیر کا معاملہ، قومی اداروں کی تکریم، چین پاکستان اقتصادی راہداری، آبادی میں تیز رفتار اضافے، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے موضوعات زِیربحث آنے کے امکانات ہیں۔