ٹوئٹر کی جانب سے گذشتہ ہفتے اعلان کیا گیا تھا کہ یکم اپریل کو پُرانی انتظامیہ کے دور میں دیے گئے ویریفیکیشن یعنی تصدیق کے نشان ’بلیو ٹِک‘ تمام صارفین سے واپس لے لیے جائیں گے اور نئے ’بلیو ٹِک‘ ان ہی افراد کو دیے جائیں گے جو پیسے خرچ کرکے ٹوئٹر بلیو کی سبسکرپشن حاصل کریں گے۔
پُرانے ’بلیو ٹِک‘ ختم ہونے کی ڈیڈلائن قریب آتے ہی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر نہ صرف صارفین کے دلچسپ تبصرے دیکھنے میں آرہے ہیں بلکہ کچھ لوگوں کی جانب سے باقاعدہ غم بھی منایا جا رہا ہے۔
صحافی اور مصنف مرتضیٰ حسین نے عظیم باکسر محمد علی کا حوالہ دیتے ہوئے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’آج رات میں اپنا بلیو ٹِک محمد علی کی طرح دریا میں پھینک دوں گا۔‘
Tossing my blue check into the river tonight like Muhammad Ali.
— Murtaza Hussain (@MazMHussain) March 31, 2023
جون گیلر نے ایک ٹویٹ میں دیگر صارفین کو مشورہ دیا کہ ’بلیو ٹِک خریدنے کے بجائے پیسے کتاب خریدنے کے لیے استعمال کریں۔ آپ کو اس کے بدلے میں بہت کچھ ملے گا۔‘
Use the money for your blue tick to buy a book. You’ll get much more of a return.
— Jonny Geller (@JonnyGeller) April 1, 2023
انوپم گپتا نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’کل سے بلیو ٹِک ذہانت کی نہیں بلکہ پیسے کی نشانی ہوگی۔‘
Very relieved. From tomorrow, the the benchmark for blue tick is money not intelligence.
— Anupam Gupta (@b50) March 31, 2023
مائیکل بلیکسن نے ایک مزاحیہ ٹویٹ میں لکھا کہ ’میرا بلیو ٹِک واپس لے لیجیے کیونکہ جب میں کچھ پاگل پن ٹویٹ کروں گا تو کہہ دوں گا کہ وہ میں ہوں ہی نہیں۔‘
Take my blue check because when I tweet something crazy I’ll just say it wasn’t really me
— Michael Blackson (@MichaelBlackson) April 1, 2023
ٹوئٹر پر صارفین کی بڑی تعداد ایسی بھی ہے جو اس لیے پریشان ہے کہ یکم اپریل کا دن شروع ہوئے کئی گھنٹے ہو چکے ہیں لیکن پیسے نہ جمع کروانے کے باوجود بھی ان کا ’بلیو ٹِک‘ موجود ہے۔
پاکستانی صحافی فاطمہ نازش نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’یکم اپریل ہے کہیں بلیو ٹِک ہٹانے کے حوالے سے ایلون مسک اپریل فول کہہ کر ٹویٹ ہی نہ کردیں۔‘
یکم اپریل ہے کہیں بلیو ٹک ہٹانے کے حولالے سے ایلون مسک اپریل فُول اپریل فُول کہہ کر ٹوئٹ ہی نہ کردیں
— Fatima nazish (@Fatimanazish1) April 1, 2023
لیانا جیکب نے بھی اسی قسم کے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’شاید آج بلیو ٹِک واپس لے لینے کی خبر اپریل فول سے منسلک کوئی مذاق ہو؟‘
Maybe the news of losing our blue ticks today was part of an elaborate #AprilFoolsDay joke? I still have mine pic.twitter.com/vaHw7CS5WY
— Liana Jacob ܠ̤ܝܐܺܢܺܐ (@LianaJacob) April 1, 2023