سعودی عرب میں 70 فیصد غیرملکی ڈیجیٹل ایپلی کیشنز سے ترسیل زر کرنے لگے
’ویزا‘ نے ’ترسیل زر‘ کے حوالے سے جائزہ رپورٹ جاری کی ہے(فائل فوٹو: روئٹرز)
سعودی عرب میں 70 فیصد مقیم غیرملکی ترسیل زر کے لیے ڈیجیٹل ایپلی کیشنز کا استعمال کررہے ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق ’ویزا‘ نے 2023 کے دوران ’ترسیل زر‘ کے حوالے سے ڈیجیٹل سروس کے حوالے سے جائزہ رپورٹ جاری کی ہے اس میں دس ممالک کے 14 ہزار سے زیادہ افراد نے اپنی رائے کا اظہار کیا۔
جائزے سے یہ بات سامنے آئی کہ ترسیل زر کےلیے ڈیجیٹل ایپلی کیشنز کا استعمال بڑھتا جا رہا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ’بینکوں کے ذریعے 34 فیصد، 69 فیصد ڈیجیٹل ایپلی کیشنز، 10 فیصد پوسٹل سروسز اور 14 فیصد مقیم غیر ملکی کسی دوست یا عزیز کے ذریعے رقوم بھیج رہے ہیں۔
سعودی عرب، بحرین اور عمان میں ویزا کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ ’تیز رفتار معتبر اور آسان ترسیل زر دنیا کے مختلف علاقوں میں خاندانوں، معاشروں اور معیشتوں کا رجحان تبدیل کرسکتی ہے‘۔
جائزے میں بتایاگیا کہ ’سعودی عرب میں ڈیجیٹل ترسیل زر کی مقبولیت بڑھ رہی ہے۔ مملکت میں بڑی تعداد میں تارکین ایسے میں ہیں جن کے اہل خانہ صرف ترسیل زر پر چل رہے ہیں‘۔
ویزا کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ’ ترسیل زر کی بین الاقوامی کمپنیوں مثلا بریٹویل، بائی سینڈ،ویسٹرن یونین اور زوم سے تعاون کر رہے ہیں۔ ویزا ڈائریکٹ سروس سرحد پار ترسیل زر کو آسان بنانے کے نئے مواقع فراہم کرنے میں کامیاب رہے گی‘۔