پنجاب الیکشن: سٹیٹ بینک کو 21 ارب روپے جاری کرنے کا حکم
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ پیر کو فنڈز منتقل کیے جائیں اور 18 اپریل کو رپورٹ جمع کرائی جائے۔ (فائل فوٹو: اردو نیوز)
سپریم کورٹ نے پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے لیے سٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ کو 17 اپریل تک فنڈز مہیا کرنے کا حکم دیا ہے۔
جمعے کی اِن چیمبر سماعت کا نو صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کر دیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ سٹیٹ بینک کے مطابق 21 ارب روپے پیر تک منتقل ہو سکتے ہیں۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ پیر کو فنڈز منتقل کیے جائیں اور 18 اپریل کو رپورٹ جمع کرائی جائے۔
سپریم کورٹ کے حکم نامے میں کہا گیا کہ سٹیٹ بینک کے مطابق حکومت کے مختلف اکاؤنٹس میں ایک کھرب 40 ارب سے زیادہ فنڈز موجود ہیں۔
دوسری جانب جمعرات کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں الیکشن کے لیے 21 ارب روپے کا فنڈ دینے کا بل مسترد کر دیا تھا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں قومی اسمبلی کی جانب سے بھیجے گئے بِل پر بحث کی گئی۔
اس موقع پر سینیٹر محسن وزیر نے کہا کہ ’انتخابات کے لیے ہمیشہ کنسولیڈیٹد فنڈ سے رقم جاری کی جاتی ہے اور گزشتہ 75 سال میں یہ پہلا موقع ہے کہ اس طرح کا کوئی بِل پارلیمنٹ میں آیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ اس بارے میں اگر آئی ایم ایف کی کوئی شرط ہے تو بتایا جائے۔
کمیٹی کے اجلاس میں وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے تفصیلات میں بتایا کہ ’بجٹ میں پانچ ارب روپے کی گنجائش تھی لیکن انتخابات کے لیے 21 ارب روپے مانگے جا رہے ہیں۔‘
اس موقع پر سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ ’یہ آئین میں ترمیم کا معاملہ ہے جو ہم نہیں کرسکتے، اس لیے یہ ادائیگی اب بھی کنسولیڈیٹڈ فنڈز سے کی جائے۔‘