Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’یہ ایک عہد کا خاتمہ ہے‘، جرمنی میں آخری تین جوہری پلانٹ بھی بند

آر ڈبلیو ای انرجی فرم نے سنیچر کو آدھی رات کے فوراً بعد جوہری پلانٹس سے بجلی سپلائی منقطع ہونے کی تصدیق کی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
جرمنی نے اپنے آخری تین جوہری ری ایکٹرز کو بند کر دیا جو ایک عہد کا خاتمہ قرار دیا جا رہا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جرمنی نے ایک ایسے وقت میں جوہری ری ایکٹرز کو بند کیا ہے جب وہ یوکرین جنگ کے باعث پیدا ہونے والے توانائی کے بحران سے سنبھلنے کی کوشش کر رہا ہے۔
دنیا میں توانائی کے بحران سے سب سے زیادہ یورپ متاثر ہوا ہے جس کا انحصار روسی گیس کی سپلائی پر رہا ہے۔
کئی مغربی ممالک تیل و گیس پر انحصار اور زہریلی گیسوں کے اخراج کو کم کرنے کے لیے جوہری توانائی میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں جرمنی اپنے جوہری عہد کا خاتمہ کر چکا ہے۔
آر ڈبلیو ای انرجی فرم نے سنیچر کو آدھی رات کے فوراً بعد ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ تین ری ایکٹرز بجلی کے گرڈ سے منقطع ہو چکے ہیں اور ’یہ ایک عہد کا خاتمہ ہے۔‘ 
جرمنی کو یورپ کی سب سے بڑی معیشت سمجھا جاتا ہے جو سنہ 2002 سے جوہری ری ایکٹرز سے توانائی کی پیداوار کو ختم کی کوشش کر رہی ہے۔ جاپان میں فوکوشیما کے جوہری حادثے کے بعد سنہ 2011 میں سابق جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے اس مرحلے کو تیز کر دیا تھا۔
جرمنی میں جوہری پلانٹس کو بند کرنے کا نعرہ مقبول رہا ہے اور اس کے لیے اینٹی نیوکلیئر تحریک چلائی گئی۔ جرمن شہری سرد جنگ کے تنازعے اور یوکرین میں چرنوبل حادثے سے پھیلنے والی ایٹمی تباہی کے خوف کا شکار رہے ہیں۔
جرمن وزیر ماحولیات نے رواں ہفتے جاپان میں جی سیون ممالک کے وزرا کے اجلاس سے قبل جاپان کے اس بدقسمت علاقے کا دورہ کیا جہاں ایٹمی پلانٹ سے تابکاری پھیلی تھی۔
انہوں نے کہا کہ جوہری توانائی کے حصول میں ’یہ ایسے خطرات ہیں جن کو روکنا ممکن  نہیں۔‘
ایٹمی پلانٹس کی بندش کے موقع پر جرمنی کے کئی شہروں میں اس کے مخالف مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے۔

دنیا میں توانائی کے بحران سے سب سے زیادہ یورپ متاثر ہوا ہے جس کا انحصار روسی گیس کی سپلائی پر رہا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

اینٹی نیوکلیئر تحریک ’گرین پیس کے کارکنوں نے برلن کے برانڈنبرگ گیٹ پر جشن منانے کے لیے پارٹی کا اہتمام کیا۔
گرین ایم پی جورجین ٹریٹن نے کہا کہ ہم ایک خطرناک، غیر پائیدار اور مہنگی ٹیکنالوجی کو ختم کر رہے ہیں۔
برانڈن برگ گیٹ کے سامنے کارکنوں نے علامتی طور پر ایک جوہری پلانٹس کی علامت ایک ماڈل ڈائناسور کو مار ڈالا۔

شیئر: