Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عید پر خیبرپختونخوا اور گلگت کے سیاحتی مقامات پر کون سی سہولیات میسر ہیں؟ 

ترجمان ٹورزم اتھارٹی کے مطابق گلیات، ناران، چترال اور دیر کمراٹ میں بھی سڑکیں کھلی ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
ہر سال کی طرح اس برس بھی ہزاروں سیاح اپنے گھر والوں اور دوستوں کے ساتھ عید الفطر خیبرپختونخوا کے شمالی علاقوں اور گلگت بلتستان کے پرفضا مقامات پر منانے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔
صوبہ خیبرپختونخوا میں یوں تو کئی مقامات ایسے ہیں جہاں سیاحت کے لیے جایا جا سکتا ہے لیکن گزشتہ برسوں میں دیکھنے میں آیا ہے کہ عیدالفطر کے موقع پر سیاح زیادہ تر پانچ علاقوں کا رخ کرتے ہیں جن میں ضلع سوات، بحرین، مدین، مالم جبہ، گبین جبہ اور کالام شامل ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس عید کے موقع پر تین دنوں میں پانچ لاکھ سیاح یہاں تفریح کے لیے آئے تھے۔

سڑکوں کی بحالی

لوگوں کی دلچسپی کو مدنظر رکھتے ہوئے اس برس حکومت عیدالفطر کے موقع پر سیاحتی مقامات پر سیاحوں کی دیکھ بھال کے لیے خصوصی اقدامات کر رہی ہے۔
سوات کے پر فضا مقام کالام پر سیاحوں کی زیادہ بھیڑ دیکھنے میں آتی ہے۔ گذشتہ سال مون سون میں سیلاب کی وجہ سے کالام میں ہوٹل انڈسٹری اور رابطہ سڑکوں کو شدید نقصان پہنچا تھا۔ اب مقامی ہوٹل مالکان، تاجروں اور حکومت کی مشترکہ کوششوں سے کالام بازار کا زیادہ تر حصہ اور ہوٹل بحال ہوچکے ہیں۔
کالام میں ہوٹل ایسوسی ایشن کے عہدیدار نبی شاہ نے اردو نیوز کو بتایا کہ سیلاب سے متاثر ہونے والی سڑکیں اب بحال کر دی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال ہوٹل اور اشیائے خور و نوش کی قیمتوں پر مہنگائی کا 30 فیصد تک اثر پڑا ہے لیکن اس کے باوجود لوگوں نے بھیڑ سے بچنے کے لیے دو ماہ پہلے ہوٹلوں میں بکنگ کروا لی تھی۔
مقامی صحافی نورالہدیٰ کے مطابق سڑکیں تباہ ہونے کے بعد دوبارہ بحال تو کر دی گئی ہیں لیکن ابھی کچی ہیں، تاہم ان پر ہر قسم کی ٹریفک آ جا سکتی ہے۔

خیبرپختونخوا کے 10 سیاحتی مقامات میں رہائش کے لئے جدید سہولیات سے آراستہ کیمپنگ پوڈز بھی لگائے گئے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)

خیبرپختونخوا ٹورزم اتھارٹی کے ترجمان سعد بن اویس نے اردو نیوز کو بتایا کہ سیلاب کے بعد گلیشیئر پگھلنے سے بھی سڑکیں متاثر ہوئی تھیں جو اب کھول دی گئی ہیں۔
بحرین کے راستے بھی سیلاب سے متاثر ہوئے تھے مگر این ایچ اے نے گاڑیوں کی آمد و رفت کے قابل بنا دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چھوٹی گاڑیاں بھی ان راستوں پر سفر کرسکتی ہیں۔
ترجمان ٹورزم اتھارٹی کے مطابق گلیات، ناران، چترال اور دیر کمراٹ میں بھی سڑکیں کھلی ہیں۔ ان مقامات میں سیاحوں کے لیے تمام انتظامات کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے۔

لواری ٹنل پر ٹورازم ڈیسک

ڈپٹی کمشنر لوئر چترال محمد علی نے اردو نیوز کو بتایا کہ سیاحوں کی رہنمائی کے لیے لواری ٹنل پر ٹورزم ڈیسک قائم کیا گیا ہے۔ اگر انہیں کوئی مشکل پیش آتی ہے تو ضلعی انتظامیہ کنٹرول روم پر رابطہ کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چترال میں گرم چشمہ اور وادی کیلاش میں سیاحوں کی آمد متوقع ہے اس لیے ان علاقوں میں انتظامات کیے گئے ہیں۔
ڈی سی لوئر چترال محمد علی کا کہنا تھا کہ سکیورٹی کے لیے پولیس کی نفری جگہ جگہ تعینات کر دی گئی ہے۔

دیر میں معلوماتی بینرز آویزاں

اپر دیر ضلع انتظامیہ کے مطابق کمراٹ میں سڑکوں کو کشادہ کیا گیا ہے تاہم رش سے بچنے کے لیے جگہ جگہ سفری ہدایات بینرز کی صورت میں آویزاں کر دی گئی ہیں۔
کیمپنگ پوڈز کی سہولت
خیبرپختونخوا کے 10 سیاحتی مقامات میں رہائش کے لیے جدید سہولیات سے آراستہ کیمپنگ پوڈز بھی لگائے گئے ہیں۔ ان میں وادی کیلاش، ٹھنڈیانی، بشیگرام، یخ تنگی، شانگلہ، گبین جبہ، شیخ بدین، بٹگرام اور ناران کے مقامات شامل ہیں۔ محکمہ سیاحت کے مطابق کیمپنگ پوڈز کے لیے آن لائن بکنگ کی سہولت موجود ہے۔

خیبرپختونخوا نگران حکومت ضلعی افسران کو سیاحوں کے لیے انتظامات کرنے کی ہدایت کر چکی ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

ایسے مقامات جہاں ریسٹ ہاؤسز دستیاب ہیں
ٹورزم اتھارٹی کے ترجمان سعد بن اویس کے مطابق بیش تر ریسٹ ہاؤسز لیز پر دیے گئے ہیں۔ نتھیاگلی، چترال اور ہزارہ ڈویژن کے ریسٹ ہاؤسز بھی کھولے جا رہے ہیں تاہم کچھ ریسٹ ہاؤسز تزین و آرائش کے بعد عید کے بعد کھول دیے جائیں گے۔
خیبرپختونخوا ٹورزم اتھارٹی کی جانب سے پی ٹی ڈی سی کے ہوٹل بھی سیاحوں کے لیے کھولے جا رہے ہیں جو سیدو شریف سوات، میاں دم سوات، بشام، ایوبیہ، بونی، کالاش اور کالام میں قائم ہیں۔
بلتستان کی سڑکوں کی صورتحال 
مانسہرہ سے ناران تک روڈ سے برف ہٹا دی گئی ہے جبکہ بابو سر روڈ ابھی تک ٹریفک کے لیے نہیں کھولا گیا جس کی وجہ سے گلگت بلتستان کا سفر اس راستے سے ممکن نہیں ہوسکتا تاہم انتظامیہ کو کوشش ہے کہ برف ہٹانے کا کام جلدی مکمل کیا جا سکے۔ گلگت بلتستان میں ہنزہ، سکردو اور غذر کے تمام راستیں کھلے ہیں۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا نگران حکومت ضلعی افسران کو سیاحوں کے لیے انتظامات کرنے کی ہدایت کر چکی ہے۔

شیئر: