انہوں ںے مزید کہا کہ ’ڈاکٹر عامر خلیلی کی سربراہی میں ڈاکٹروں کی ٹیم نور جہاں کا پوسٹ مارٹم کر رہی ہے۔‘
نورجہاں کی تدفین کے حوالے سے ایڈمنسٹریٹر کراچی نے بتایا کہ ’ہتھنی کے لیے قبر تیار کر لی گئی ہے جو 15 فٹ گہری، 14 فٹ لمبی اور 12 فٹ چوڑی ہے۔‘
’ہتھنی نور جہاں کی قبر میں چار من چونا اور دیگر جراثیم کش ادویات ڈالی جائے گی۔‘
انہوں نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ’ کرینوں کے ذریعے ہتھنی کو قبر میں اُتارا جائے گا، اور تدفین کا یہ عمل ان کی نگرانی میں مکمل کیا جائے گا۔‘
کراچی کے چڑیا گھر کی ہتھنی نور جہاں کئی روز تک بیمار رہنے کے بعد سنیچر کو دم توڑ گئی تھی۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سیف الرحمان کا کہنا ہے کہ ’نور جہاں جمعے سے بخار میں مبتلا تھی اور اسے بچانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’نور جہاں کا علاج عالمی ماہرین کی نگرانی میں کیا گیا، اس مقصد کے لیے جانوروں کی فلاح و بہبود کی عالمی تنظیم فورپاز کی ٹیم نے کراچی کا دورہ بھی کیا تھا۔‘
کراچی چڑیا گھر کے ڈئریکٹر کنور ایوب نے بتایا کہ ’جمعے کو کراچی کے چڑیا گھر میں ہتھنی نور جہاں کی طبیعت زیادہ بگڑ گئی تھی۔‘
’فور پاز اور پاکستانی ٹیم نے ہتھنی کو بچانے کی بہت کوششیں کیں تاہم وہ صحت یاب نہ ہو سکی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’فور پاز کی ٹیم آج کراچی پہنچ رہی ہے جو نور جہاں کا پوسٹ مارٹم کرے گی۔‘