صوبہ خیبرپختونخواہ کے ضلع سوات میں پیر کو محکمہ انسداد دہشت گردی ’سی ٹی ڈی‘ کے تھانے میں ہونے والے دھماکوں میں کم از کم 17 افراد ہلاک جبکہ 51 زخمی ہوئے ہیں۔
پولیس اور ریسکیو 1122 کے حکام کے مطابق دھماکے سے پولیس سٹیشن کی عمارت تباہ ہو گئی ہے اور سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہے۔
منگل کو ریسکیو 1122 کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دھماکوں کے نتیجے میں 17 افراد جان سے گئے ہیں اور 51 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
خیبرپختونخوا میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، بھتہ خور بہن بھائی گرفتارNode ID: 750161
پاکستان کے سرکاری ریڈیو کے مطابق تھانے میں دو دھماکے ہوئے۔
خیبر پختونخوا کی نگراں حکومت نے دو رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں سیکریٹری ہوم عابد مجید اور ڈی آئی جی سپشل برانچ شامل ہیں۔
ڈی پی او سوات شفیع اللہ گنڈا پور نے اردونیوز کو بتایا تھا کہ ’دھماکے سے تھانے کی عمارت کو آگ لگ گئی، دھماکے کے بعد فائرنگ بھی کی گئی۔‘ ان کا کہنا تھا کہ نقصانات کے بارے میں تاحال کچھ بھی کہنا قبل ازوقت ہوگا۔
ڈی آئی جی مالاکنڈ ناصر محمود ستی نے تصدیق کی ہے کہ ’کبل دھماکہ دہشت گردی نہیں ہے، بیسمنٹ میں موجود بارود پھٹا ہے۔‘
تفصیلات کے مطابق پیر کی رات کو سوات کے علاقے کبل میں سی ٹی ڈی تھانے کے اندر دھماکے ہوئے۔
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ کبل میں ہونے والے دھماکے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے ٹویٹ کیا کہ جیسے ہی سکیورٹی ادارے کسی نتیجے پر پہنچتے ہیں، عوام کو آگاہ کر دیا جائے گا۔
وزیراعظم کی جانب سے وضاحت اس ٹویٹ کی بعد آئی جس میں انہوں نے دھماکے کو ’خودکش حملہ‘ قرار دیا تھا۔
Strongly condemn suicide attack on CTD police station in Swat. Nation is deeply grieved over martyrdom of police officials. Our police has been the first line of defence against terrorism. We will not rest until we eliminate this scourge. My condolences to bereaved families.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) April 24, 2023