سوڈان میں خوراک و ایندھن کی قلت کا خدشہ: اقوام متحدہ
اس بات کا خدشہ ہے کہ پناہ گزینوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا۔ (فوٹو، ٹوئٹر)
اقوام متحدہ نے سوڈان میں خوراک، پانی، ادویات اور ایندھن کی قلت سے متعلق خبردار کر دیا۔ سوڈان سے ہزاروں شہری نقل مکانی کرکے پڑوسی ممالک چاڈ اورجنوبی سوڈان چلے گئے ہیں جن کی وجہ سے وہاں مختلف مسائل پیدا ہونے لگے ہیں۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ماتحت پناہ گزینوں کی ہائی کمشنری کی ترجمان نے کہا ہے کہ کم ازکم 20 ہزارسوڈانی ملک چھوڑ کر چاڈ چلے گئے ہیں جبکہ جنوبی سوڈان سے تقریباً چار ہزار پناہ گزین اپنے وطن واپس ہوئے ہیں۔
15 اپریل کو ملک میں جھڑپوں کے بعد سے صورتحال ڈرامائی انداز میں تبدیل ہو گئی ہے۔ اس بات کا خدشہ ہے کہ پناہ گزینوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو گا۔
ہائی کمشنری کی ترجمان نے جنیوا میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ لڑائی کے نتیجے میں اندرون و بیرون ملک نقل مکانی کرنے والوں کی تعداد بڑھے گی۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے انسانی امور کے رابطہ آفس کے ترجمان نے توجہ دلائی کہ خوراک، پانی، ادویات، ایندھن، بجلی اور رابطہ میں شدید قلت کا سامنا ہے۔
نئی رپورٹس سے یہ اطلاعات بھی مل رہی ہیں کہ انسانی امداد کے سامان کے گوداموں کو لوٹا جا رہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ حالیہ عسکری سرگرمیوں سے قبل سوڈان میں انسانی ضروریات میں ریکارڈ اضافہ رپورٹ ہوا تھا، تقریبا 15.8 ملین افراد کو بنیادی اشیا درکار تھیں۔ یہ تعداد ملک کی ایک تہائی آبادی کے برابر ہے۔