یمن کے ساحل کے قریب جہاز کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی: برطانوی فوج
صومالی قذاقوں کے حملوں کے باعث بھی اس خلیجی گزرگاہ کو ایک بار خطرناک قرار دیا گیا تھا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
برطانوی فوج کی میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز نے کہا ہے کہ یمن کے ساحل کے قریب ایک جہاز کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق جمعے کو جاری کیے گئے بیان میں حملے کے حوالے سے زیادہ وضاحت نہیں کی گئی۔
برطانوی فوج کی میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز تنظیم جو مشرق وسطیٰ میں تجارتی جہازوں کو مدد فراہم کرتی ہے، نے کہا کہ واقعہ یمن عمان کے ساتھ سرحد کے قریب مشرقی علاقے میں پیش آیا۔
تنظیم نے بتایا کہ نامعلوم جہاز پر خیلج عدن میں فائرنگ کی گئی اور تین کشتیوں سے اس کا پیچھا کیا گیا۔
یمن کے علاقے نشتون میں پیش آئے اس واقعے کی مزید تفصیلات فوری طور پر دستیاب نہیں ہو سکیں۔
خلیج عدن کو تجارتی بحری جہازوں کے گزرنے کا اہم راستہ سمجھا جاتا ہے اور ماضی قریب میں یہاں پیش آنے والے اس طرح کے واقعات کا الزام ایران کے حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤں پر عائد کیا جاتا رہا ہے۔
صومالی قذاقوں کے حملوں کے باعث بھی اس خلیجی گزرگاہ کو ایک بار خطرناک قرار دیا گیا تھا۔
نشتون کے علاقے پر اتحادی افواج کا کنٹرول ہے جو یمن کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت کی مدد کے لیے سعودی عرب کی سربراہی میں موجود ہیں۔
ماضی میں بھی اس علاقے میں بحری جہاز نشانہ بنتے رہے ہیں۔ دسمبر 2020 میں نشتون کے ساحل کے قریب ایک مال بردار بحری جہاز کو پُراسرار انداز میں نشانہ بنایا گیا تھا۔