وزارت افرادی قوت کی مداخلت سے 254 کارکنوں کو واجبات کی ادائیگی
کارکنوں نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی پرکمپنی کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا(فوٹو، ٹوئٹر)
ریاض میں وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود کی کمیٹی نے 254 غیرملکی کارکنوں کا کیس نمٹا دیا۔ کارکنوں نے حقوق کی عدم ادائیگی پراجتماعی طورپرنجی کمپنی کے خلاف مقدمہ دائرکیا تھا۔
سبق نیوز کے مطابق ریاض میں نجی کمپنی کے 254 کارکن جن کا تعلق مختلف ممالک سے تھا کی جانب سے تنخواہوں اورواجبات کی عدم ادائیگی پروزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی کی اختلافات حل کرنے والی مخصوص کمیٹی میں کیس دائرکیا گیا تھا۔
کارکنوں کی جانب سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ کافی عرصے سے تنخواہیں نہیں مل رہی جس کی وجہ سے انہیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
وزارت افرادی قوت کی کمیٹی نے نجی کمپنی کونوٹس جاری کیے تاکہ فریق مخالف کو طلب کرکے کارکنوں کی شکایت کا ازالہ کیاجائے۔
وزارت کی مداخلت سے متعدد پیشیوں کے بعد فریقین کی رضامندی سے کیس حل کردیا گیا۔ متعلقہ کمیٹی نے کمپنی کو اس بات کا پابند کیا کہ وہ کارکنوں کو انکے حقوق اورواجبات فوری ادا کرنے کا بندوبست کرے۔
ریاض ریجن کی وزارت افرادی قوت کمیٹی کے ذمہ دار کا کہنا ہے کہ آجر واجیر کے مابین اختلافات حل کرنے کے لیے کمیٹی سے رجوع کیا جاتا ہے جہاں فریقین کوطلب کرنے کے بعد قانون کے مطابق فیصلہ کیاجاتا ہے۔
وزارت افرادی قوت کے قانون کے مطابق نجی کمپنیوں کے لیے لازم ہے کہ وہ کارکنوں کے حقوق اور واجبات بروقت ادا کریں کارکنوں کی تنخواہوں کی ادائیگی میں کسی قسم کی تاخیر نہ کی جائے۔
وزارت کے ذرائع کا کہنا تھاکہ غیرملکی کارکن ملازمت کے معاہدے کے مطابق کسی بھی خلاف روزی کی صورت میں وزارت کی متعلقہ کمیٹی سے رجوع کرسکتے ہیں۔