نیوز 18 سے انٹرویو کے دوران بائیں ہاتھ کے بیٹر نے مختلف موضوعات پر بات کی اور اُن سے انڈین کرکٹرز کی جانب سے پان مصالحہ کے اشتہار میں کام کے بارے میں رائے لی گئی۔
انہوں نے اپنی رائے کو دو الفاظ ’گھٹیا اور مایوس کن‘ الفاظ میں بیان کیا۔
دو مرتبہ ورلڈ کپ جیتنے والے سپر سٹار نے کہا کہ پیسے اتنے اہم نہیں ہیں کہ کوئی ایسی مصنوعات کے اشتہارات کرے جنہیں لاکھوں بچے اپنا رول ماڈل کے طور پر دیکھتے ہیں۔
گوتم گمبھیر کہتے ہیں کہ ’یہ گھٹیا اور مایوس کن ہے۔ اسی وجہ سے میں کہتا ہوں کہ اپنے رول ماڈل کا انتخاب کرتے ہوئے خیال رکھیں۔‘
’کسی کی پہچان اپنے نام کے بجائے اپنے کام سے ہوتی ہے۔ کروڑوں بچے دیکھ رہے ہوتے ہیں۔ پیسے اتنے اہم نہیں ہیں کہ آپ پان مصالحہ کی مشہوری کرنے لگ جائیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’جب 2018 میں، میں نے دہلی کیپیٹلز کی کپتانی چھوڑی تھی تو میں نے تین کروڑ انڈین روپے چھوڑ دیے تھے۔‘
’میں اُنہیں لے سکتا تھا لیکن میں نے چھوڑ دیے کیونکہ میں ہمیشہ سے یہ سمجھتا ہوں کہ مجھے وہ لینا چاہیے جس کا میں حقدار ہوں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’سچن تندولکر کو 20 سے 30 کروڑ روپے کی پیش کش ہوئی تھی لیکن انہوں نے ایسے پان مصالحہ کے اشتہارات کرنے سے منع کر دیا تھا۔‘
’انہوں نے اپنے والد سے وعدہ کیا تھا کہ وہ کسی ایسی چیز کی مشہوری نہیں کریں گے، اس وجہ سے وہ ایک رول ماڈل ہیں۔‘
اس سے قبل بالی وُڈ سپرسٹار شاہ رخ خان، اجے دیوگن اور اکشے کمار پر بھی پان مصالحہ کی مشہوری کرنے پر تنقید کی گئی تھی۔
تینوں سپرسٹار معروف انڈین برینڈ ’ومل الائچی‘ کے اشتہار میں ایک ساتھ نظر آئے تھے، تاہم عوامی حلقوں کی جانب سے انہیں ایسا کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
اس اشتہار کے بعد تنقید ہونے پر اکشے کمار نے عوام سے معافی مانگ لی تھی اور اشتہار سے ہونے والی آمدنی کو خیرات کرنے کا اعلان کیا تھا۔