Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کروڑوں لوگ فاقے کر رہے ہیں اور اشرافیہ گُل کھلا رہی ہے: خواجہ آصف

واجہ آصف نے کہا کہ ریئل اسٹیٹ میں ایسے ایسے لوگ ہیں جن کا نام ٹیلی ویژن پر نہیں لیا جا سکتا (فوتو: سکرین گریب)
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ رئیل اسٹیٹ کے سیکٹر میں 500 ارب روپے کی چوری ہو رہی ہے۔
بدھ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ملک کا ایک ایک بال قرضے میں جکڑا ہوا ہے، ٹیکس نہ دینے والوں کے لیے مستقل حل ڈھونڈنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ ’ہمارے ریونیو کا ذریعہ ٹیکس ہے جو وصول نہیں ہو رہا۔‘
’پاکستان کے معاشی مسائل کا حل آئی ایم ایف یا دوست ممالک کے پاس نہیں بلکہ یہ ہمارے پاس ہے۔ ہمیں بیرونی خطرہ نہیں، اندرونی معاشی مسئلہ ہے۔ اشرافیہ نے ہر چیز پر قبضہ کیا ہوا ہے۔ بڑے بڑے شاپنگ سینٹرز پر کوئی ٹیکس نہیں۔‘
خواجہ آصف نے ریئل اسٹیٹ ٹائیکون ملک ریاض کا نام لیتے ہوئے کہا کہ ’ریئل اسٹیٹ میں ایسے ایسے لوگ ہیں جن کا نام ٹیلی ویژن پر نہیں لیا جا سکتا۔‘
’وہ جو 190 ملین کی ڈکیتی ہے، اس میں وہ بھی شامل ہیں۔ آپ ملک ریاض کا نام کسی ٹیلی ویژن چینل پر نہیں لے سکے۔ 500 ارب روپیہ چوری ہو رہا ہے۔ تمباکو میں 240 ارب روپے چوری ہو رہا ہے۔ تمباکو کی انڈسٹری میں ٹیکس نہ دینے والے افراد پارلیمان کے اراکین ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’آٹو موبیل اور ٹائر میں 50 ارب روپے اور فارماسوٹیکل میں 65 ارب روپے اور چائے کی امپورٹ میں 45 ارب روپے کی چوری ہو رہی ہے۔‘
یونیورسٹیوں میں مافیا ہیں جو فنڈز کھا رہے ہیں۔ ایک غریب ملک ہے جہاں کروڑوں کے لوگ فاقے کاٹ رہے ہیں اور 70 یا 80 فیصد دو اور تین وقت کا کھانا نہیں کھا سکتی اور اشرافیہ کیا گُل کھلا رہی ہیں۔‘
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ’گزشتہ چار سال میں مافیاز کو تحفظ دیا گیا، ایک مستحکم سیاست حکومت قائم ہو جو ان لوگوں پر قابو پا سکے۔‘

شیئر: