Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حج موسم کے لیے ’مکہ بس‘ پلان کیا ہے؟

اس کا مقصد مکہ میں ٹریفک کو رواں دواں رکھنا ہے۔ (فوٹو سبق)
مکہ مکرمہ اور مشاعر مقدسہ رائل کمیشن کے ماتحت مشترکہ ٹرانسپورٹ سینٹر نے حج موسم کے لیے مکہ بس پلان جاری کر دیا۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق مکہ بس آپریشنل پلان پر 20 ذی قعدہ مطابق 9 جون  2023 سے تدریجی طور پر عمل درآمد شروع کردیا گیا ہے۔
مشترکہ ٹرانسپورٹ سینٹر نے بس روٹس میں تبدیلیاں کی ہیں جو مکہ مکرمہ کے مرکزی علاقے اور منی و مزدلفہ و عرفات کے درمیان حج شٹل سروس کے عین مطابق ہے۔ 

روٹ نمبر چار، پانچ اور چھ میں تبدیلی کی گئی ہے۔ (فوٹو سبق)

مشترکہ ٹرانسپورٹ سینٹر نے ٹوئٹر اکاؤنٹ  پر’حافلات مکہ‘  آپریشنل پلان کی تفصیلات پیش کی ہیں۔ جس میں روٹ نمبر چار، پانچ اور چھ میں تبدیلی کی گئی ہے۔
سینٹر کا کہنا ہے کہ ’حرم شریف کے اطراف والے علاقے تک رسائی کے لیے نائن اے روٹ میں ردوبدل کیا گیا ہے۔ کوشش کی گئی ہے کہ مکہ مکرمہ میں ٹریفک رواں دواں رہے۔ حاجیوں کو آسانی ہو اور حج موسم میں کام کرنے والے اداروں کی انتظامی سکیمیں  کامیاب ہوں‘۔ 
سینٹر کا کہنا ہے کہ ’مسجد الحرام کے اطراف والے علاقے تک حاجیوں کی رسائی کے لیے سپیشل ٹریک قائم کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں حاجیوں کی آمد ورفت بڑھ جانے کی وجہ سے شہر کے تمام بارہ روٹس پر بسوں کی تعداد  بڑھا دی گئی ہے‘۔  
ٹرانسپورٹ سینٹر کا کہنا ہے کہ  ’روٹ نمبر چار کدی پارکنگ سے العزیزیہ کے لیے ہے۔ یہ  مسجد الحرام روڈ سے گزرتے ہوئے المعابدہ  تک ہے اور وہاں سے ذاخر پروجیکٹ پہنچاتا ہے اور پھر وہاں سے اس کا رخ المروہ سٹیشن کی جانب ہوگا اسی طرح روٹ نمبر پانچواں روٹ العوالی سے شروع ہوگا اور النسیم ہوتے ہوئے آخر میں کدی تک پہنچتا ہے۔ 15 ذی قعددہ سے  30 ذی الحجہ تک اجیاد کے علاقے میں روٹ نمبر پانچ بند رہے گا’۔ 

روٹ نمبر نائن اے میں تبدیلی کی گئی ہے۔ (فوٹو سبق)

سینٹر کے مطابق ’روٹ نمبر چھ  امیر سلطان روڈ سے شروع ہوکر ام القری روڈ اور عبداللہ عریف سٹریٹ کی طرف اس کا رخ ہوگا اور حرمین ایکسپریس ٹرین سٹیشن پر اختتام پذیر ہوگا‘۔ 
سینٹر کا کہنا ہے کہ ’روٹ نمبر نائن اے میں تبدیلی کی گئی ہے۔ اس سے اصل فائدہ الشرائع محلے کے باشندوں کو ہوگا۔ حج موسم کے دوران امیر سلطان روڈ کے مسافر اس سے محروم رہیں گے‘۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: