اسلحہ خریدنے کے نہیں، صنعت کے معاہدے ہوئے، الجدعان
ریاض :سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ اسلحہ خریدنے کے معاہدے نہیں ہوئے بلکہ اسلحہ سازی کی صنعت کی منتقلی کا معاہدہ ہوا ہے۔ یہ معاہدے شراکت پر مبنی سرمایہ کاری کے زمرے میں آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وژن 2030کی روشنی میں ہم درست سمت کی جانب جارہے ہیں۔ بلیک ہاک ہیلی کاپٹر اور دیگر اسلحہ کی صنعت کی منتقلی کی تفصیلات بہت جلد جاری ہونگی۔ریاض کانفرنس کے موقع پر قائم ہونے والے میڈیا سینٹر میںصحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ امریکی کمپنیوں کے ساتھ ہونے والے معاہدوں سے اندازہ ہوتا ہے کہ سعودی عرب کی معیشت نہ صرف مستحکم ہے بلکہ عالمی کمپنیوں کیلئے قابل اعتبار بھی ہے۔ امریکہ کے ساتھ ہونے والے معاہدوں سے نہ صرف غیر ملکی سرمایہ کاری ہوگی بلکہ اس سے سعودی نوجوانوں کیلئے نئی اسامیاں بھی پیدا ہونگی۔ اسلحہ کی صنعت کی منتقلی سے 2030ء تک سعودی عرب اسلحہ کے شعبے میں 50فیصد خود کفیل ہوگا۔انہوں نے کہا کہ وژن 2030 میں یہ وضاحت کی گئی ہے کہ جو معیشت اپنی صنعت برآمد نہیں کرتیں وہ مستحکم نہیں رہتی۔ معیشت کے استحکام کے لئے ضروری ہے کہ سعودی عرب صرف درآمد کرنے والا ملک نہ رہے بلکہ اپنی صنعت برآمدبھی کرے۔ محمد الجدعان نے کہا کہ 2030 کے تحت ہم پورا معاشی نظام ازسر نو تعمیر کررہے ہیں۔ پہلے ہماری معیشت میں آمدنی کا واحد ذریعہ تھا اب ہم آمدنی کے مختلف ذرائع ٹھوس بنیادوں پر قائم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی نئے نظام کے نفاذ کے وقت وقتی طور پر جمود طاری ہوتاہے لیکن جب وہ نظام چل پڑتا ہے تو اس کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہوتے ہیں۔ توانائی کے نئے نرخناموں سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ توانائی کے نئے نرخنامے اس وقت تک جاری نہیں ہونگے جب تک شہریوں کو زرتلافی ملنا شروع نہیں ہوجاتا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے پاس محفوظ ذخائر کی وافر مقدار موجود ہے جسکی مدد سے کسی بھی غیر متوقع ہنگامی حالت کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔