Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلم ’کیری آن جٹا 3‘ کے خلاف توہین مذہب کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست

سنیل کمار بنٹی ’ان افراد نے ہندو مذہب کو نشانہ بنا کر ریٹنگ بڑھانے کی کوشش کی ہے۔‘ (فوٹو: ہندوستان ٹائمز)
انڈین صوبہ پنجاب کے شہر جالندھر میں ہندو شدت پسند جماعت شیو سینا کی جانب سے پنجابی فلم کیری آن جٹا 3 کے ڈائریکٹر اور اداکاروں کے خلاف توہین مذہب کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی گئی ہے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق جالندھر پولیس سٹیشن میں یہ درخواست شیو سینا ہند کی یوتھ کمیٹی کے صدر اشانت شرما اور چیئرمین شیو سینا پنجاب (ٹکسالی) سنیل کمار بنٹی کی جانب سے دی گئی ہے۔
سنیل کمار بنٹی نے اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے شیو سینا ہند کی طرف سے درخواست جمع کروائی ہے۔ کیری آن جٹا 3 کے ایک سین میں ہون کی رسومات ادا کرنے والے ایک براہمن کی توہین کی گئی ہے۔ گپی اگروال، بِنو ڈھلوں اور گرپریت گھگی نے ہون کنڈ پر پانی پھینک کر لاکھوں ہندووں کے عقیدے کی خلاف ورزی کی ہے۔‘
ان کے مطابق ’ہندو مذہب میں جب بھی کوئی رسم ادا کرنی ہوتی ہے تو پہلے ہون کیا جاتا ہے۔‘
سنیل کمار بنٹی کا کہنا تھا کہ ’لہذا ہم نے ان سب کے خلاف درخواست دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے پر ان سب کے خلاف سیکشن 295 سی کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔ اور اگر ان کی طرف سے پنجاب کے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی جاتی ہے تو سیکشن 153 لگایا جائے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ان افراد نے ہندو مذہب کو نشانہ بنا کر ریٹنگ بڑھانے کی کوشش کی ہے۔ اگر کسی اور عقیدے کے لوگوں نے ایسا کیا ہوتا تو وہ تھیٹر کو آگ لگا دیتے۔ ہندو مت نرمی سے پیش آنے والا مذہب ہے اور اسی لیے ہم نے پہلے حکومت سے رابطہ کیا۔ اگر وہ 24 گھنٹوں میں کارروائی نہیں کرتی تو ہم فلم ڈائریکٹر اور گرپریت گھگی کے گھر کے باہر احتجاج کریں گے۔‘
واضح رہے کہ کیری آن جٹا 3 گذشتہ ماہ 29 جون کو ریلیز کی گئی تھی۔

شیئر: