Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیب آرڈیننس میں ترامیم: ملزم کو 14 کے بجائے 30 دن رکھا جا سکے گا

نیب چیئرمین کو تفتیش میں عدم تعاون پر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا اختیار ہو گا۔ (فوٹو: نیب)
قائم مقام صدر صادق سنجرانی نے قومی احتساب بیورو (نیب) ترمیمی آرڈیننس 2023 جاری کر دیا ہے۔
قائم مقام صدر صادق سنجرانی نے نیب ترمیمی آرڈیننس پر دستخط کر دیے، انہوں نے آرڈیننس وزیراعظم کی ایڈوائس پر جاری کیا۔
ترمیمی آرڈیننس کے مطابق ملزم کو 14 کےبجائے 30 دن تک جسمانی ریمانڈ پر رکھا جائے گا۔
موجودہ اتحادی وفاقی حکومت نے 26 مئی 2022 کو نیب ترمیمی بل میں جسمانی ریمانڈ 90 دن سے کم کر کے 14 دن تک کر دیا تھا۔
ترمیمی آرڈیننس 2023 کے تحت نیب کے چیئرمین کو تفتیش میں عدم تعاون پر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا اختیار ہو گا۔
پیر کی شام صدارتی آرڈیننس کے حوالے سے قومی اسمبلی کے اجلاس کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس کا جاری ہو تو صدارتی آرڈیننس جاری نہیں کیا جا سکتا۔

 

شیئر: