Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جاپانی کسانوں نے خربوزے اور لیموں کے امتزاج کا نیا ’پھل‘ بنا دیا

لیمن میلن کی کاشت اب محدود پیمانے پر کی جا رہی ہے (ماڈرن میٹ)
جاپانی کسانوں نے خربوزے اور لیموں کے امتزاج کا نیا پھل ’لیمن میلن‘ بنا دیا ہے۔
جہاں موسم گرما میں آم، خربوزے اور لیچی جیسے پھلوں کو کھایا جا رہا ہے وہیں اب مارکیٹ میں نیا پھل آ گیا ہے۔
جاپان کے دوسرے بڑے جزیرے ہوکائیڈو میں کسانوں نے نیا پھل بنایا ہے جس کا نام ’لیمن میلن‘ ہے۔
ٹوکیو کی میڈیا آوٹ لیٹ سورا نیوز 24 کے مطابق اس نئے پھل کی گول شکل ہے اور یہ کھانے میں رسیلا ہے۔ یہ پھل خربوزے جیسا میٹھا ہوگا جبکہ اس میں لیموں جیسی کھٹاس بھی ہوگی۔
لیمن میلن کی کاشت اب محدود پیمانے پر کی جا رہی ہے۔ اس کی کاشت ابھی ہوکائیڈو میں صرف پانچ کسان کر رہے ہیں۔
اس نئے پھل کی شکل خربوزے جیسی ہے تاہم اس پر سبز رنگ کی دھاریاں نہیں ہیں جبکہ اندر سے یہ پھل سفید ہے۔
رپورٹ کے مطابق اِس پھل کو بنانے والی جاپانی ہارٹی کلچر کمپنی نے انکشاف کیا ہے کہ جس خربوزے سے اس پھل کو بنایا گیا ہے اُسے باہر ملک سے درآمد کیا گیا ہے۔
حیران کن طور پر یہ کمپنی پچھلے پانچ برسوں سے اس پھل پر کام کر رہی ہے جس میں انہوں نے لیمن میلن کی کاشت کے لیے بے شمار تجربات کیے۔
جاپان کی سپر مارکیٹوں میں یہ پھل 3 ہزار 128 ین کا مِل رہا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ جب لیمن میلن تازہ ہوتا ہے تو اِس کا ذائقہ ناشپاتی جیسا ہوتا ہے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ اس کا ذائقہ ہوکائیڈو کے یوباری خربوزے جیسا ہو جاتا ہے۔
خیال رہے کہ کاشتکار رواں برس 3800 لیمن میلن کاشت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جو کہ ہوکائیڈو کے شہر سوپورو میں اگست کے آخر میں فروخت کیا جائے گا۔ 

شیئر: