Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایک ہفتے میں مزید 13 ہزار 931 غیر قانونی تارکین گرفتار، آٹھ ہزار سے زیادہ بے دخل

دراندازی کی کوشش کرنے والے 874 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب میں ایک ہفتے کے دوران اقامہ، لیبر اور سرحدی خلاف ورزی پر مزید 13 ہزار931 غیر قانونی تارکین کو حراست میں لیا گیا ہے۔
 سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے وزارت داخلہ کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ 13 سے 19 جولائی 2023 تک مملکت میں 7 ہزار667  افراد کو اقامہ قانون، 4 ہزار 108 کو سرحدی امن قانون اور دو ہزار156 تارکین کو قانون محنت کی خلاف ورزی پر پکڑا گیا ہے۔‘ 
’مملکت میں دراندازی کی کوشش کرنے والے 874 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا، ان میں سے 79 فیصد یمنی، 18 فیصد ایتھوپین اور تین فیصد دیگر ملکوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
علاوہ ازیں 85 ایسے افراد کو بھی پکڑا گیا ہے جو سرحد پار کرکے مملکت سے نکلنے کی کوشش کررہے تھے۔
اقامہ، ملازمت اور سرحدی امن قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سفر، رہائش، روزگار اور پناہ دینے کی کوششوں میں ملوث پانچ افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ 
بیان میں کہا گیا کہ ’37 ہزار 363 غیر قانونی تارکین کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ ان میں سے31 ہزار08 مرد اور6 ہزار355 خواتین ہیں۔‘ 
28 ہزار01 افراد کے پاس سفری دستاویزات نہیں تھیں۔ انہیں دستاویزات حاصل کرنے کے لیے سفارت خانوں سے رجوع کرنے کا موقع دیا گیا ہے جبکہ 4 ہزار145 افراد کے سفر کی کارروائی مکمل کی جا رہی ہے۔ 8 ہزار 549 کو مملکت سے بے دخل کیا گیا ہے۔ 

غیرقانونی تارکین  کو سفری، رہائشی یا ملازمت کی سہولت فراہم کرنا قانوناً جرم ہے (فوٹو: عکاظ)

واضح رہے کہ سعودی عرب میں غیرقانونی تارکین وطن کو سفری، رہائشی یا ملازمت کی سہولت فراہم کرنا قانوناً جرم ہے اور اس کے لیے مختلف سخت سزائیں مقرر ہیں۔
 جو شخص بھی غیر قانونی تارکین کو سعودی عرب میں داخل ہونے کی سہولت فراہم کرے گا، اسے 15 برس قید اور 10 لاکھ ریال جرمانے کی سزا ہوگی۔
 غیرقانونی طریقے سے مملکت میں داخل ہونے والوں کو مختلف سہولتیں فراہم کرنے کی صورت میں گاڑی اور رہائش کے لیے استعمال ہونے والا مکان بھی ضبط کر لیا جائے گا اور خلاف ورزی کے ذمہ دار کی مقامی میڈیا میں تشہیر بھی کی جائے گی۔

شیئر: