Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

80 سالہ سعودی ماہی گیر جو 18 گھنٹے سمندری لہروں میں پھنسا رہا

بوٹ کا انجن اچانک بیچ سمندر میں بند ہوگیا۔ اس وقت لہریں تیز تھیں (فوٹو: العربیہ)
سعودی شہری ابراہیم المتحمی جو 16 برس کی عمر سے سمندر کی خوفناک لہروں سے لڑتے رہے۔ 80 برس کی عمر میں 18 گھنٹے سے زیادہ  سمندری لہروں میں پھنسے رہے۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق سعودی شہری کا کہنا ہے کہ ’میں16 برس کی عمر سے ماہی گیری کر رہا ہے۔ سمندر میں طویل عرصہ گزارنے پر کشتی کو کنٹرول کرنے کا ہنر سیکھ گیا تھا لیکن میرے ساتھ وہ ہوا جس کا مجھے ڈر کبھی نہیں تھا۔‘
سعودی شہری نے بتایا کہ’ میری عمر اب 80  سال ہو چکی ہے۔ رات بارہ بجے ماہی گیری کے لیے سمندر گیا۔ صبح چھ بجے تک مچھلیاں پکڑ کر گھر واپسی کا پروگرام تھا مگر بوٹ کا انجن اچانک بیچ سمندر میں بند ہو گیا۔ اس وقت لہریں تیز تھیں اور ہوائیں بھی تیز چل رہی تھیں‘۔ 
ابراہیم المتحمی نے کہا کہ ’خطرات سے بچنے کے لیے بوٹ کو سختی سے پکڑ لیا اور سوچنے لگا کہ کوسٹ گارڈ والے مجھے بچا لیں‘۔
ابراہیم المتحمی  کے بیٹے نے بتایا کہ ’والد سے موبائل پر رابطے کی کوشش کی مگر رابطہ نہ ہو سکا‘۔
بعد ازاں کوسٹ گارڈز سے انہیں تلاش کرنے کی درخواست کی لیکن خراب موسم کے باعث انہیں تلاش کرنا آسان نہیں تھا۔ 
بیٹے نے بتایا کہ ’اگلے روز شام چھ بجے جزیرہ کدنمبل سے 500 میٹر کے قریب والد تک رسائی ہوئی۔ ان کا بلڈ پریشر بڑھا اور شوگر کا لیول گرا ہوا تھا۔ انہیں فوری طور پرطبی امداد فراہم کی گئی۔ اب وہ صحت یاب ہیں۔‘

شیئر: