Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سپریم کورٹ نے توشہ خانہ کا ٹرائل روکنے کی استدعا ایک بار پھر مسترد کر دی

پاکستان کی سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے توشہ خانہ کیس میں مقامی عدالت میں جاری ٹرائل روکنے کی استدعا ایک بار پھر مسترد کر دی ہے۔
بدھ کو جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ  نے توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کے خلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے چیئرمین تحریک انصاف کے وکیل خواجہ حارث کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’جو ریلیف آپ نے مانگا وہ ہم نے دے دیا تھا۔ حیرت ہے آپ نے پھر بھی سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔‘
جسٹس یحیٰ آفریدی نے کہا کہ ’ہائی کورٹ میں کیس اب کب کے لیے مقرر ہے۔
جس پر وکیل خواجہ حارث نے بتایا کہ کیس کل ہائی کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر ہے۔ اصل سوال دائرہ اختیار کا ہے۔‘
جسٹس یحیٰ آفریدی نے کہا کہ ’آپ کی درخواست غیرموثر ہوچکی تھی پھر بھی ہم نے سنا اور آرڈر دیا۔ ہم نے سمجھا تھا ہائی کورٹ آپ کو بہتر آرڈر دے گی۔ ہم نے حکم نامے میں لکھا تھا کہ اہئی کورٹ درخواستوں کو اکھٹا کر کے سُنے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہوسکتا ہے کہ جو ریلیف آپ مانگ رہے ہیں وہ ہائیکورٹ فیصلہ کردے۔ پہلے ہائی کورٹ کو فیصلہ کرنے دیں۔‘
عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے موقف اپنایا کہ ہائی کورٹ نے حکم امتناع نہیں دیا اس لیے سپریم کورٹ آئے ہیں۔
عدالت نے توشہ خانہ کیس میں ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے سماعت چار اگست کو ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کر دی۔

شیئر: