باب کعبہ کی تیاری میں 280 کلو گرام خالص سونا
آل سعود کے دور میں باب کعبہ دو مرتبہ تبدیل ہوا۔ (فوٹو سبق)
خانہ کعبہ جس کا رخ کرکے دنیا بھر کے مسلمان نمازیں ادا کرتے ہیں۔ مسجد الحرام کے مرکز میں واقع ہے۔
آل سعود کے دور میں پہلی بار باب کعبہ کی تبدیلی کا حکم شاہ خالد بن عبدالعزیز نے جاری کیا تھا۔
انہوں نے 1397ھجری مطابق 1977 کے دوران اس وقت نیا باب کعبہ تیار کرنے کا حکم صادر کیا جب وہ خانہ کعبہ میں نماز ادا کرکے باہر آ رہے تھے اور ان کی نظر باب کعبہ پر پڑے ہوئے نشان پر پڑ گئی تھی۔
دنیا بھر کے مسلمان باب کعبہ کو بڑی عقیدت سے دیکھتے ہیں۔ سیٹلائٹ چینلز کے ذریعے مسجد الحرام میں نماز کے مناظر پیش کیے جاتے ہیں تو اس وقت ڈیڑھ ارب مسلمانوں کی نظر خانہ کعبہ پر مرکوز ہوتی ہے۔
سعودی عہد میں باب کعبہ دو مرتبہ تبدیل کیا گیا پہلی بار 1363ھ مطابق 1944 کو شاہ عبدالعزیز کے عہد اور دوسری بار شاہ خالد کے عہد میں نیا باب کعبہ لگایا گیا۔
وزارت حج وعمرہ نے کہا ہے کہ باب کعبہ مشرق کی جانب واقع ہے۔ اس کی لمبائی 318 سینٹی میٹر اور چوڑائی 171 سینٹی میٹر ہے۔
وزارت حج کا کہنا ہے کہ باب کعبہ 280 کلو گرام خالص سونے سے تیار کیا گیا ہے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں