Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رکنیت سے متعلق برکس گروپ کی دعوت پر مناسب فیصلہ کیا جائے گا: وزیر خارجہ

ہمارا ملک خارجہ پالیسی میں اقتصادی شراکت پر زور دیتا ہے۔ (فوٹو عکاظ)
جنوبی افریقہ کے صدر نے کہا ہے کہ برکس گروپ میں سعودی عرب کی شمولیت کا فیصلہ متفقہ طور پر کرلیا گیا۔
الحدث چینل سے گفتگو کرتے ہوئے جنوبی افریقہ کے صدر نے جمعرات کو کہا کہ برکس گروپ میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر، ایران، ارجنٹینا اور ایتھوپیا کی شمولیت پر اتفاق رائے ہوگیا ہے۔
العربیہ چینل کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نےکہا کہ برکس گروپ کی جانب سے سعودی عرب کی شمولیت کی پیشکش قابل تعریف ہے مناسب فیصلے کے  جائزہ لیں گے۔
سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ برکس گروپ کی جانب سے شمولیت کی دعوت کی تفصیلات کے منتظر ہیں۔ جاننا چاہتے ہیں کہ کس قسم کی رکنیت دی جائے گی۔ صورتحال سے واقف ہونے پر ہی مناسب فیصلہ کریں گے۔
سعودی وزیر خارجہ نے توجہ دلائی کہ ہمارا ملک خارجہ پالیسی میں اقتصادی شراکت پر زور دیتا ہے۔
برکس پلس اور برکس افریقہ  مکالمے میں شریک سعودی وفد کے قائد شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ مملکت برکس گروپ کا سب سے بڑا پارٹنر ہے۔ مکالمے میں سعودی وفد کی قیادت فیصل بن فرحان کررہے ہیں۔ مکالمے کا عنوان ’تیز رفتار  شرح نمو، پا‎ئیدار ترقی کی خاطر شراکت‘ ہے۔ یہ مکالمہ کانفرنس جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں ہورہی ہے۔
عکاظ اخبار کے مطابق فیصل بن فرحان نے کہا کہ 2022 کے دوران سعودی عرب اور برکس ممالک کے درمیان کاروبار کا حجم 160 ارب ڈالر کا رہا۔
فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ برکس ممالک کے ساتھ سعودی عرب سٹراٹیجک تعلقات استوار کیے ہوئے ہے اور مزید تعلقات کا خواہش مند ہے۔
برکس کے رکن ممالک نے تین روزہ کانفرنس کے دوران رکنیت کا دائرہ وسیع کرنے پر اتفاق رائے کے باوجود رکن ملکوں کی تعداد اور شمولیت کی کارروائی میں تیزی کے موضوع پر مختلف افکار پیش کیے۔
برکس گروپ میں شامل ہونے والے ممالک کی ممبر شپ یکم جنوری  2024 سے موثر ہوگی۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: