انڈین ریاست اترپردیش کے ضلع مظفر نگر میں ایک سکول ٹیچر کی ویڈیو وائرل ہے جس میں وہ سکول کے دیگر طلبہ سے مبینہ طور پر ایک مسلمان بچے کو تھپڑ مارنے کا کہہ رہی ہیں۔
انڈین این ڈی ٹی وی کے مطابق ٹیچر واقعے پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ’فرقہ وارایت‘ کا رنگ دینے کے لیے ویڈیو کو ایڈٹ کیا گیا ہے۔
اتوار کو ٹیچر کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
’یہ ملک سیکولر نہیں ہے،‘ نئی دہلی میں گرجا گھر پر حملہNode ID: 789371
جمعے کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ضلع مظفر نگر کی ایک سکول ٹیچر ترپتا تیاگی طلبہ سے مسلمان بچے کو تھپڑ لگانے کا کہتی ہیں۔
سوشل میڈیا پر شدید تنقید کے بعد ٹیچر ترپتا تیاگی نے اپنا مؤقف دیتے ہوئے کہا کہ ان کا اقدام فرقہ وارانہ نوعیت کا نہیں تھا۔
’میں نے کچھ طلبہ سے کہا کہ وہ بچے کو تھپڑ ماریں کیونکہ وہ ہوم ورک نہیں کر رہا تھا۔‘
ٹیچر کا کہنا تھا ’بچے کے والدین کی جانب سے دباؤ تھا کہ سختی سے پیش آئیں۔ میں معذور ہوں اس لیے دیگر بچوں سے کہا کہ اس کو تھپڑ ماریں تاکہ وہ ہوم ورک شروع کر سکیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’فرقہ واریت کا رنگ دینے کے لیے ویڈیو کو ایڈٹ کیا گیا۔ بچے کا چاچا کلاس میں بیٹھا ہوا تھا۔ ویڈیو اس نے ریکارڈ کی جس کو بعد میں توڑ مروڑ کر پیش کر دیا گیا۔‘
Teacher #TriptaTyagi is handicapped and the boy get punished for not doing homework
• Student parents already asked the teacher to be strict on him, and the teacher couldn't get up to punish him, so he asked the students to slap him.
• Police and student father already… pic.twitter.com/bbr0gYqT3I
— Right Singh (@rightwingchora) August 26, 2023
ٹیچر نے کہا کہ طلبہ ان کے بچوں کی طرح ہیں، اس میں ہندو مسلمان کی کوئی بات نہیں تھی۔
’میرا ارادہ ایسا نہیں تھا۔ وہ میرے بچوں کی طرح ہیں اور میں اپنی غلطی تسلیم کر رہی ہوں لیکن یہ غیر ضروری طور پر بڑا مسئلہ بنا کر پیش کر دیا گیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں تمام سیاستدانوں سے کہنا چاہتی ہوں کہ یہ ایک معمولی واقعہ ہے۔ راہول گاندھی سمیت دیگر رہنماؤں نے اس کے بارے میں ٹویٹ کیا لیکن یہ کوئی بڑی بات نہیں تھی جس کو ٹویٹ کیا جائے۔ استاد کیسے پڑھائیں گے اگر روزانہ کے ایسے معاملے وائرل کیے جائیں۔‘
مظفر نگر کے ضلعی مجسٹریٹ اروند ملاپا بنگاری کے مطابق ٹیچر کے خلاف مقدمہ درج ہو گیا ہے۔
We were taught that teachers have a status bigger than parents. But what if one gets a teacher who can't even be compared to a monster!!
In Muzaffarnagar, this teacher #TriptaTyagi is making other kids slap this child only because he is Muslim!
I hope her own children disown… pic.twitter.com/lNWxJwr1hd— Poonam Joshi (@PoonamJoshi_) August 25, 2023