سابق سعودی ریفری جو 25 برس سے میتوں کو غسل دے رہے ہیں
میچ میں جان بوجھ کر قصور وار کی غلطی نظر انداز کر دی تھی ( فوٹو: سکرین گریب)
سعودی عرب کے سابق بین الاقوامی ریفری حسن البحیری کو اپنی ایک غلطی پر پچھتاوا ہے وہ اس کے لیے 25 سال سے میتوں کو مفت غسل دے کر رہے ہیں۔
الاخباریہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے حسن البحیری نے بتایا کہ’ النصر اور الاھلی کے درمیان میچ میں ایک کھلاڑی کے تشدد سے حریف ٹیم کے کھلاڑی کا ہاتھ ٹوٹ گیا تھا۔‘
سابق ریفری کا کہنا تھا ’اس میچ میں ریفری کے فرائض انجام دے رہا تھا۔ جان بوجھ کر میں نے قصور وار کی غلطی نظر انداز کر دی‘۔
’ضمیر نے ملامت کی تو اسی دن ریفری کے کام سے ریٹائر ہو گیا اور اپنی غلطی کی تلافی کے لیے میتوں کو مفت غسل دینے کا کام شروع کردیا اور اب تک یہ کام کر رہا ہوں‘۔
66 سالہ حسن البحیری جنہوں نے 17 سال ریفری کی حیثیت سے خدمات انجام دیں کا کہنا ہے کہ’ وہ اپنی زندگی کے خوبصورت ترین دن گزار رہے ہیں۔ میتیوں کو نہلانے کا کام رضاکارانہ طور پرکر رہا ہوں‘۔
ان کا کہنا تھا ’وہ ان دنوں ریاض کی الراجحی جامع مسجد میں میتیوں کو غسل دینے والے ادارے کے معاون انچارج ہیں۔ روزانہ صبح سات بجے سے غروب آفتاب تک ڈیوٹی دیتے ہیں۔ ہفتے میں ایک دن بھی چھٹی نہیں کرتے‘۔
حسن البحیری نے کہا کہ’ انہیں میتیوں کو غسل دیتے وقت کسی قسم کا کوئی خوف آتا ہے اور نہ بے چینی محسوس ہوتی ہے‘۔
’مجھے یقین ہے کہ جب میری موت آئے گی تو ایک لمحہ بھی آگے پیچھے نہیں ہو گا‘۔