Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خیبرپختونخوا: صحت کارڈ پر 31 ہزار سے زائد آمدن والے شہریوں کا مفت علاج بند

سیکرٹری ہیلتھ کا کہنا تھا کہ صحت کارڈ کو صرف 100 بیڈز والے ہسپتال استعمال کرسکیں گے۔
خیبر پختونخوا کی نگران حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے شروع کردہ صحت کارڈ سکیم کے تحت زیادہ آمدنی والے شہریوں کا مفت علاج بند کر دیا ہے۔
محکمہ صحت خیبرپختونخوا کے مطابق اب صرف صرف ماہانہ 31 ہزار روپے آمدن والے شہریوں کو مفت علاج کی سہولت میسر ہوگی۔
نئی پالیسی کے مطابق جس شہری کی ماہانہ آمدن 31 ہزار روپے ہوگی وہ صحت کارڈ کے تحت مفت علاج کا اہل ہوگا اس سے زیادہ تنخواہ یا آمدن والوں کو علاج کے لیے پیسے ادا کرنے پڑیں گے۔
سیکرٹری ہیلتھ محمود خان کے مطابق شہریوں کو آمدن کے حساب سے پانچ کٹیگریز بنائے گئے ہیں جس میں 37 ہزار آمدن والے کو 25 فیصد فیس ادا کرنی پڑیگی جبکہ 75 فیصد علاج صحت کارڈ کے ذریعے ہوگا۔
اس طرح زیادہ آمدن والے شہری کو زیادہ حصہ ادا کرنا پڑے گا۔ 
انہوں نے بتایا کہ ہسپتالوں کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا ڈیٹا حوالے کیا جائے گا جس کی مدد سے شہریوں کی آمدنی کا پتا چلے گا۔
سیکرٹری ہیلتھ کا کہنا تھا کہ صحت کارڈ کو صرف 100 بیڈز والے ہسپتال استعمال کرسکیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ صحت کارڈ پر اسٹیٹ لائف کی جانب سے بھی کچھ سفارشات آئی تھیں۔
صحت کارڈ پروگرام کے چیف ایگزیگٹیو ریاض تنولی نے بتایا کہ بڑے آپریشن کے علاوہ پیٹ، اپینڈیکس، گلے اور آنکھ کی سرجری سمیت چھوٹے آپریشن کی سہولت مفت حاصل ہوگی جبکہ دل کے آپریشن اور گردے وغیرہ کے آپریشن کے لئے صاحب حیثیت افراد سے پیسے وصول کیے جائیں گے۔
نگران مشیر صحت ڈاکٹر ریاض انور کا کہنا ہے کہ  صحت کارڈ مکمل بند نہیں کیا جارہا ہے اس میں چند ترامیم کی گئی ہیں تاکہ مالدار افراد کے بجائے غریب کو مفت علاج کی سہولت مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ پر اربوں روپے خرچ ہوئے ہیں جوکہ خزانے پر بوجھ بن گیا تھا۔ ’اس لیے نئی پالیسی کے ذریعے اس پروگرام کو آگے لے جارہے ہیں۔‘
مشیر صحت کا مزید کہنا تھا کہ نئی پالیسی کو نافذ کرنے کے بعد فنڈز کی کمی کا مسئلہ ختم ہوجائے گا۔
واضح رہے کہ نگران حکومت میں فنڈز کی عدم ادایئگی کی وجہ سے سٹیٹ لائف نے چار سے زائد بار صحت کارڈ پر مفت علاج کی سروس کو معطل کردیا تھا۔
یاد رہے کہ صحت کارڈ کا منصوبہ پی ٹی آئی کی سابق حکومت نے سال 2019 میں خیبرپختونخوا کے تمام شہریوں کے لیے شروع کیا تھا جس کے تحت پاکستان کے بڑے بڑے نجی اسپتالوں میں ہر خاندان کو 10 لاکھ روپے تک مفت علاج کی سہولت حاصل تھی۔

شیئر: