اِن کیمرا ٹرائل کے دوران عمران خان کے وکلا کی ٹیم سلمان صفدر کی سربراہی میں عدالت میں پیش ہوئی۔ ایف آئی اے کی ٹیم بھی دوران سماعت موجود رہی جبکہ سماعت کے آغاز میں چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری لگائی گئی۔
سماعت کے بعد عدالت کے باہر میڈیا کے نمائندوں کو بتایا گیا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے اگلی پیشی کی تاریخ 26 ستمبر مقرر کی گئی ہے۔
سماعت سے قبل عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے اٹک جیل کے باہر موجود میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ ’تمام درخواستیں زیر التوا ہیں، سب سے اہم درخواست ضمانت کی ہے، جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے کے بعد دیکھتے ہیں سرکار کیا کہتی ہے۔‘
وکیل سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ پراسیکیوشن ضمانت کی درخواست پر عدالت کی معاونت نہیں کر رہی، چئیرمین پی ٹی آئی کو اٹک جیل میں رکھنے کی کوئی مناسب وجہ نہیں۔
شاہ محمود قریشی کی خصوصی عدالت میں پیشی
دوسری جانب اسلام آباد میں تحریک انصاف کے سینیئر رہنما شاہ محمود قریشی کو ہتھکڑی لگا کر خصوصی عدالت پہنچایا گیا۔
شاہ محمود قریشی کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت میں جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر پیش کیا گیا۔
اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیکس شاہ محمود قریشی اور عدالتی عملے کے درمیان مکالمہ ہوا۔
عدالتی عملے نے شاہ محمود قریشی کو بتایا کہ جج صاحب جیل سماعت کے لیے گئے ہیں۔ جج صاحب سے پوچھ لیتے ہیں اگر وہ کہتے ہیں تو آپ کو حاضری لگا کر واپس بھیج دیں گے۔
شاہ محمود قریشی نےعدالتی عملے سے پوچھا کہ ’جیل میں آج کیا ہے؟ میری ضمانت کی کیس کا کیا ہوا؟‘
عدالتی عملے نے اُن کو بتایا کہ جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی کے کیس کی سماعت ہے، آپ کی ضمانت کی درخواست پر کل سماعت ہے۔
بعد ازاں شاہ محمود قریشی کے جوڈیشل ریمانڈ میں بھی 26 ستمبر تک توسیع کر دی گئی۔