Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاس ورڈ کے بجائے ’پاس کی‘، گوگل نے نیا فیچر متعارف کرا دیا

گوگل نے گزشتہ برس پاس کی کا فیچر اپنی کئی پراڈکٹس کے لیے متعارف کروایا تھا جس میں ورک سپیس اور کلاؤڈ اکاؤںٹس سمیت ویب پر گوگل کروم براؤزر شامل تھے۔ (فوٹو: روئٹرز)
معروف ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے صارفین کے لیے ایک نیا فیچر متعارف کرانا شروع کیا ہے جس میں اب صارفین کو پاس ورڈ کے بجائے ’پاس کی‘ سے اپنے اکاؤںٹ لاگ ان کرنے کی سہولت میسر ہو گی۔
ویب سائٹ ’دی ویرج‘ کے مطابق گوگل اب اپنے صارفین کے پاس ورڈ کو ختم کر کے پاس کی کی سہولت متعارف کروا رہا ہے جس کے بعد ایک تیز، محفوظ اور بغیر پاس ورڈ کے صارفین اپنی پِن، فیس لاک یا فنگر پرنٹ سے اپنے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کر پائیں گے۔
10 اکتوبر سے گوگل صارفین کو گوگل اکاؤںٹس تک رسائی حاصل کرنے کے لیے پاس کی بنانے کا کہا جا رہا ہے۔
جہاں گوگل مستقبل کے لیے ’پاس کی‘ کو پوری دنیا میں لاگ ان کرنے کا سٹینڈرڈ بنانے کے لیے سوچ رہا ہے وہیں کمپنی کا کہنا ہے کہ ’پاس ورڈ اب بھی ہماری زندگی کا حصہ رہیں گے‘ یعنی صارفین کے پاس یہ اختیار ہوگا کہ وہ اپنے گوگل اکاؤںٹ کو روایتی پاس ورڈ سے چلانا چاہتے ہیں یا اُس کے بجائے ’پاس کی‘ کا آپشن استعمال کرنا چاہتے ہیں۔
’پاس کی‘ بنیادی طور پر ایسا سسٹم ہے جو ہمارے موبائل فونز کے ’اتھنٹیکیشن میتھڈز‘ یعنی پِن، فنگر پرنٹ یا فیس لاک پر مبنی ہے اور اُس کی مدد سے ہم اپنے اکاؤنٹ کی تصدیق کر سکتے ہیں۔
اس نئے فیچر کے آںے کے بعد اب ہم گوگل اکاؤںٹس تک پاس ورڈ کیےبجائے ’پاس کی‘ سے ہی رسائی حاصل کر پائیں گے۔
گوگل نے گذشتہ برس پاس کی کا فیچر اپنی کئی پراڈکٹس کے لیے متعارف کروایا تھا جس میں ورک سپیس اور کلاؤڈ اکاؤںٹس سمیت ویب پر گوگل کروم براؤزر شامل تھے۔
اس کے علاوہ کئی دیگر ویب سائٹس اور ایپلی کیشنز ’پاس کی‘ سہولت کو سپورٹ کرتی ہیں۔
 

شیئر: