Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حماس نے اسرائیل پر حملے میں ممکنہ طور پر شمالی کورین ہتھیار استعمال کیے: شواہد

ماہرین کا کہنا ہے کہ ’حماس کے پاس شمالی کوریا کے ہتھیار دیکھے جانے کوئی اچنبھے کی بات نہیں۔‘ (فائل فوٹو: روئٹرز)
فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس نے اسرائیل پر 7 اکتوبر کو کیے جانے والے حملوں میں ممکنہ طور پر شمالی کورین ہتھیا استعال کیے ہیں۔
خبر رساں ادارے ’ایسویسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق اس نتیجے پر پہنچنے کی بنیاد عسکریت پسند گروپ کی ایک ویڈیو اور اسرائیل کی جانب سے ضبط کیے گئے ہتھیار ہیں۔ شمالی کوریا حماس کو ہتھیار فراہم کرنے کی تردید کر چکا ہے۔
شمالی کوریا کے ہتھیاروں پر مہارت رکھنے والے دو جنوبی کورین ماہرین اور اسرائیل کی جانب سے ضبط کیے جانے والے ہتھیاروں کا ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کی طرف سے کیا گیا تجزیہ اس طرف اشارہ کرتے ہیں کہ حماس نے شمالی کوریا کا بنایا گیا ہتھیار ’ایف 7 پروپیلڈ گرینیڈ‘ حملوں میں استعمال کیا ہے۔
کندھے پر رکھ کر چلایا جانے والا یہ ہتھیار جنگجوؤں کی جانب سے بکتربند گاڑیوں کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
منظرِعام پر آنے والے شواہد بتاتے ہیں کہ کیسے پابندیوں کا شکار ملک شمالی کوریا اپنے ہتھیاروں اور نیوکلیئر پروگرام کو فنڈ کرتا ہے۔
’روکٹ پروپیلڈ گرینیڈ لانچرز‘ ایک وقت میں ایک ہی راکٹ فائر کرتا ہے اور دوسرے حملے کے لیے اسے فوراً دوبارہ ری لوڈ بھی کیا جا سکتا ہے۔ یہ ہتھیار جھڑپوں کے دوران گوریلا جنگجوؤں کا پسندیدہ ہتھیار رہا ہے جسے وہ گاڑیوں کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
ہتھیاروں پر مہارت رکھنے والے این۔آر جینزن جونز کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے بنایا جانے والے ہتھیار اس سے قبل شام، عراق، لبنان اور غزہ میں بھی دیکھا گیا ہے۔
جینزن جونز کا مزید کہنا تھا کہ ’شمالی کوریا بہت عرصے سے فلسطینی عسکریت پسند گروہوں کی حمایت کر رہا ہے اور پہلے بھی ان گروہوں کو ملنے والی ہتھیاروں کی کھیپ میں شمالی کوریا کے ہتھیار پائے گئے ہیں۔‘

حماس کے جنگجوؤں کے پاس شمالی کوریا کی تیار کردہ ’58 سیلف لوڈنگ رائفلز‘ بھی موجود ہیں۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

’سمال آرمز سروے‘ نامی تھنک ٹینک میں سینیئر ریسرچر میٹ شروئڈر کا کہنا ہے کہ حماس نے اپنے جنگجوؤں کی ایک راکٹ لانچر کے ساتھ تصاویر نشر کی تھیں جس کے اوپر والے حصے پر سُرخ دھاری دکھائی دے رہی تھی اور یہ ڈیزائن شمالی کوریا کے ’ایف 7 پروپیلڈ گرینیڈ جیسا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’حماس کے پاس شمالی کوریا کے ہتھیار دیکھے جانے کوئی اچنبھے کی بات نہیں۔‘
اسرائیل پر ہونے والے حملے کے بعد جو ہتھیار فوج کی جانب سے ضبط کیے گئے ہیں اُس میں راکٹ لانچر بھی شامل تھے جس کا ذکر میٹ شروئڈر کر رہے ہیں۔
اقوامِ متحدہ میں شمالی کوریا کے مشن نے اس خبر پر اپنا مؤقف تاحال نہیں دیا ہے۔ لیکن پچھلے ہفتے ان کی سرکاری خبر ایجنسی کی جانب سے ان اطلاعات کو ’بے بنیاد اور جھوٹی افواہ‘ قرار دیا تھا۔

’شمالی کوریا کے کئی ہتھیار ایران کی جانب سے عسکریت پسند گروہوں کو فراہم گئے ہیں.‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

ہتھیاروں پر ریسرچ کرنے والے جینزن جونز کا کہنا ہے کہ حماس کی جانب سے جاری کی گئی پروپگنڈا ویڈیوز اور تصاویر میں ان کے جنگجوؤں کے پاس شمالی کوریا کے اینٹی ٹینک میزائل بھی دیکھے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ان تصاویر کا مشاہدہ کرنے سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ حماس کے جنگجوؤں کے پاس کلاشنکوف سے مماثلت رکھنے والی شمالی کوریا کی ’58 سیلف لوڈنگ رائفلز‘ بھی موجود ہیں۔
جینزن جونز نے مزید کہا کہ ’شمالی کوریا کے کئی ہتھیار ایران کی جانب سے عسکریت پسند گروہوں کو فراہم گئے ہیں اور لگتا یہی ہے کہ ایسے ہی یہ شمالی کورین ہتھیار حماس کے پہنچے ہیں۔‘
اقوامِ متحدہ میں ایران کے مشن نے رابطہ کرنے کے باوجود ان اطلاعات پر اپنا مؤقف نہیں دیا ہے۔ خیال رہے ایران میں حکام بہت عرصے سے حماس کی حمایت کر رہے ہیں اور انہوں نے اسرائیل پر حملے کو بھی سراہا تھا۔

شیئر: