Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پی ٹی آئی کی خواتین کے بارے میں نامناسب ریمارکس،‘ نواز شریف پر تنقید

نواز شریف چار سالہ خود ساختہ جلاوطنی ختم کرکے سنیچر کو پاکستان پہنچے تھے (فوٹو: ن لیگ/ایکس)
پاکستان مسلم لیگ ن کے سربراہ اور سابق وزیراعظم نواز شریف سنیچر کو چار سالہ خود ساختہ جلا وطنی ختم کر کے لاہور پہنچے جہاں انہوں نے مینارِ پاکستان پر ایک جلسے سے خطاب کیا۔
سابق وزیراعظم نے جلسے کے دوران تقریر میں پاکستان کی معیشت بہتر کرنے، انتقام کی سیاست ختم کرنے، ہمسایہ ممالک سے تعلقات بہتر کرنے اور پاکستان کو درپیش دیگر مسائل پر بات کی۔
پورا دن نواز شریف کی واپسی اور پھر خطاب میڈیا اور سوشل میڈیا پر موضوعِ بحث رہا اور لوگ اُس پر اپنی ذاتی پسند اور ناپسند کے مطابق تبصرے دیتے رہے۔
نواز شریف نے اپنی تقریر میں اپنے مخالف عمران خان کا نام صرف ایک بار لیا اور ساتھ یہ بھی کہہ دیا کہ وہ ان کا نام نہیں لینا چاہتے لیکن وہ بغیر نام لیے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) اور اس کے رہنما پر تنقید کرتے رہے۔
ن لیگ کے سربراہ نے اپنے خطاب میں عمران خان کا نام لیے بغیر ماضی میں ان کے ہاتھ میں نظر آنے والی تسبیح پر بھی تنقید کی اور اپنے جلسے میں موجود خواتین کی تعریف کرتے ہوئے پی ٹی آئی کی خواتین ورکرز پر بھی نام لیے بغیر تنقید کر گئے۔
انہوں نے کہا کہ ’تسبیح میرے پاس بھی ہے، کوشش کرتا ہوں دوسروں کے سامنے نہ پڑھی جائے۔ تسبیح اس وقت کرتا ہوں جب کوئی نہ دیکھ رہا ہو۔
اسی تقریر کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ’دیکھیں ہماری بہنیں کتنے آرام سے جلسہ سُن رہی ہیں، کوئی ڈھول کی تھاپ پر یہاں ناچ گانا نہیں ہو رہا۔‘
شہزاد غیاث شیخ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’نواز شریف اپنے سیاسی مخالفین کی ہتک نہ کرکے اخلاقی سبقت لینے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن جلسے میں ڈھول کی تھاپ پر خواتین کے رقص نہ کرنے پر عورت بیزار جملہ کہہ گئے۔‘
بیرسٹر عائشہ منیر نے سابق وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ’خواتین کی عزت کی جانی چاہیے چاہے وہ آپ کی جماعت سے ہوں یا کسی مخالف جماعت کی۔‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’لیکن نواز شریف ہمیشہ خواتین پر حملہ آور رہے ہیں چاہے بے نظیر ہوں یا کوئی اور۔‘
صحافی و اینکرپرسن اجمل جامی نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’تحریک انصاف کی خواتین کے بارے میں نامناسب ریمارکس اور تسبیح کے معاملے پر بے جا تبصرہ‘ نواز شریف کی تقریر کے منفی پہلوؤں میں شامل ہیں۔
علی خان نامی صارف نے لکھا کہ ’عمران خان کے عورت بیزار بیانات پر طوفان کھڑے ہو جاتے تھے لیکن نواز شریف کی طرف سے سیاست میں حصہ لینے والی خواتین کو بدکردار کہنے پر موت کی سی خاموشی ہے۔‘
ن لیگ کی جانب سے نواز شریف پر ہونے والی تنقید کے حوالے سے تاحال کوئی وضاحتی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

شیئر: