Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین کمپنیاں سعودی مارکیٹ میں مواقع سے فائدہ اٹھانے کی خواہاں

حسن الحویزی کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان 2022 کے دوران تجارتی لین دین کا حجم  196 ارب ریال کا رہا۔ (فوٹو ایس پی اے)
سعودی ایوان ہائے صنعت و تجارت فیڈریشن کے زیر اہتمام بدھ کو سعودی، انڈین گول میز اجلاس ہوا ہے۔
 انڈیا کے وزیر تجارت و صنعت پیوش گوئل، فیڈریشن کے سربراہ حسن الحویزی، قائم مقام سیکریٹری جنرل ولید العرینان اور انڈین سفیر سھیل اعجاز خان شریک ہوئے۔
 خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق اس موقع پر شرکا نے سعودی عرب میں سرمایہ کاری کے ماحول، مواقع اور سعودی وژن 2030 میں ان شعبوں کا جائزہ لیا۔ انڈین کمپنیوں نے مہیا مواقع کا تعارف پیش کیا۔

انڈین وزیر تجارت کا کہنا ہے کہ انڈین مارکیٹ کا حجم 1.4 ارب کی حد سے تجاوز کر گیا ہے۔ (فوٹو ایس پی اے)

اس موقع پر انڈیا میں اقتصادی تبدیلیوں و رجحانات اور وہاں سعودی سرمایہ کاروں کے لیے مہیا مواقع سے متعارف کرایا گیا۔
انڈین وزیر تجارت و صنعت نے کہا کہ ’سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان  کے دورہ انڈیا نے دونوں ملکوں کے تعلقات کا دھارا بدل دیا۔ تاریخی نتائج حاصل ہوئے۔‘
وزیر تجارت نے بتایا کہ ’انڈیا غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے منفرد ترغیبات کے باعث اقتصادی و سرمایہ کاری کا منفرد فرنٹ بن گیا ہے۔ انڈین مارکیٹ کا حجم 1.4 ارب کی حد سے تجاوز کر گیا ہے۔‘
’انڈیا کے پاس اقتصادی وژن ہے جس کا مقصد مجموعی برآمدات سے سالانہ دو ٹریلین ڈالر کمانا ہے۔‘
انڈین وزیر نے بتایا کہ ’سعودی وژن 2030 اور اقتصادی راہداری انیشی ایٹو بین الاقوامی تجارت کے لیے نئے افق اور دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کی نئی راہیں کھول رہے ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان سرمایہ کاری کا مستقبل عروج پذیر اور بہت بڑا ہے۔‘

دونوں ملکوں کے درمیان متعدد معاہدوں پر دستخط ہوئے۔  (فوٹو ایس پی اے)

پیوش گوئل کا کہنا تھا کہ ’انڈین کمپنیاں سعودی مارکیٹ میں آنا چاہتی ہیں اور یہاں موجود زبردست مواقع سے فائدہ اٹھانے کی خواہش رکھتی ہیں۔‘
سعودی عرب کی طرف سے الحویزی نے کہا کہ ’انڈیا 75 برس سے زیادہ عرصے تک مملکت کے بڑے اقتصادی پارٹنرز میں سرفہرست رہا ہے۔‘
’سعودی عرب، انڈیا کا چوتھا کاروباری پارٹنر ہے اور توانائی  فراہم کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان 2022 کے دوران تجارتی لین دین کا حجم 196 ارب ریال کا رہا۔ 51 فیصد شرح نمو حاصل  کی۔‘
الحویزی نے کہا کہ ’سعودی انڈین سٹریٹیجک شراکت کونسل کا کردار قابل قدر ہے۔ اسے فریقین کے درمیان تجارتی و سرمایہ کاری شراکت میں بنیادی ستون کا درجہ حاصل ہے۔‘

عبدالعزیز القحطانی کے مطابق انڈین سرمایہ کاروں کے لیے مملکت میں بہت زیادہ مواقع ہیں۔ (فوٹو ایس پی اے)

سعودی انڈین بزنس کونسل کے چیئرمین عبدالعزیز القحطانی  نے کہا کہ  ’ہماری کونسل نے دونوں ملکوں کے اقتصادی تعلقات کے استحکام اور فریقین کے سرمایہ کاروں کے درمیان شراکت کی حوصلہ افزائی کے سلسلے میں گزشتہ 26 برس کے دوران اہم کردار ادا کیا ہے۔‘
عبدالعزیز القحطانی نے کہا کہ ’انڈیا سعودی کمپنیوں کے لیے اہم مارکیٹ ہے جبکہ انڈین سرمایہ کاروں کے لیے مملکت میں بہت زیادہ مواقع ہیں‘۔ 
یاد رہے کہ فورم کے موقع پر سعودی ایوان ہائے صنعت و تجارت فیڈریشن اور انڈین انڈسٹریل فیڈریشن کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: