Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلپائنی باشندے فلسطینی شریک حیات کے بغیر غزہ چھوڑنے کو تیار نہیں

غزہ میں فلپائنیوں کی اکثریت مستقل رہائشی ہے جو وہیں پیدا ہوئے اور پلے بڑھے۔ فوٹو: ایکس
فلپائنی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ میں رہنے والے بہت سے فلپائنی علاقے سے نکلنے کو تیار نہیں کیونکہ ان کے فلسطینی شریک حیات ان کے ساتھ سفر نہیں کر سکتے۔
عرب نیوز کے مطابق غزہ پر اسرائیلی بمباری کے آغاز سے اب تک  وہاں موجود 136 فلپائنی باشندوں میں سے صرف دو ڈاکٹروں کو غزہ سے نکالا جا سکا ہے۔
دو فلپائنی باشندے ڈاکٹر ڈارون ڈیلا کروز اور ڈاکٹر ریگیڈور ایسگویرا بین الاقوامی امدادی گروپ میڈیسنز سانز فرنٹیئرز کے ساتھ کام کر رہے تھے، انہیں بدھ کو رفح کراسنگ سے مصر روانہ کیا گیا تھا۔
فلپائنی وزارت خارجہ کے انڈر سیکیرٹری ایڈورڈو ڈی ویگا نے منیلا میں نامہ نگاروں کو بتایا ہے کہ مزید 134  فلپائنی شہریوں کو اسرائیلی حکام کی طرف سے غزہ چھوڑنے کی منظوری مل چکی ہے۔
انتہائی پیچیدہ حالات میں انخلا کے لیے اسرائیل حکام سے کلیئرنس لینا ضروری ہے کیونکہ اسرائیلی طیارے غزہ پر مہلک حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، جس سے اب تک 9200 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ڈی ویگا نے سنیچر کو بتایا ہے کہ ’فلپائنی باشندوں کا 20 افراد پر مشتمل پہلا گروپ کل روانہ ہو گا اور اس سے اگلے ایک یا دو دنوں میں 23 افراد پر مشتمل ایک گروہ کی غزہ سے نکلنے کی امید ہے۔

134 فلپائنیوں کو غزہ چھوڑنے کی منظوری مل چکی ہے۔ فوٹو: روئٹرز

وزارت خارجہ نے بتایا ہے کہ کچھ روز قبل 115 فلپائنی اپنے ملک واپس جانے کے لیے تیار تھے تاہم یہ جان کر کہ انہیں فلسطینی شریک حیات کے بغیر سفر کرنا پڑے گا، انہوں  نے اپنا ارادہ بدل لیا ہے۔
اسرائیل حکام کی جانب سے دستاویز مہیا نہ کرنے کے باعث بہت سے فلپائنی اپنے رشتہ داروں کو کسی صورت چھوڑنا نہیں چاہتے۔
وزارت خارجہ نے بتایا ہے کہ اب تک ’صرف 43 فلپائنی ایسے سامنے آئے ہیں جو غزہ چھوڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔‘

صرف 43 فلپائنی ایسے ہیں جو غزہ چھوڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ فوٹو: روئٹرز

غزہ میں رہنے والے فلپائنیوں کی اکثریت وہاں کی مستقل رہائشی ہے اور دو تہائی ایسے ہیں جو غزہ میں ہی پیدا ہوئے اور پلے بڑھے۔
غزہ میں موجود مشنریز آف چیریٹی کی 63 سالہ کیتھولک راہبہ نے اسرائیلی حملوں کے آغاز سے ہی غزہ میں موجود گرجا گھر چھوڑنے سے انکار کر دیا تھا، جہاں اس وقت سینکڑوں پناہ گزین موجود ہیں۔
فلپائنی وزارت خارجہ کے انڈر سیکریٹری ایڈورڈو ڈی ویگا نے مزید بتایا کہ یہ ایک بہادر خاتون ہیں۔ انہوں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی ہے اور ہم صرف ان کی حفاظت کی دعا کر سکتے ہیں۔

شیئر: