Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل کا غزہ میں اقوام متحدہ کے سکول پر حملہ، 15 افراد ہلاک

الشفاء ہسپتال کے سربراہ محمد ابو سلمیہ نے کہا کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کی توقع ہے (فوٹو: اے ایف پی)
شمالی غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ سے بے گھر ہونے افراد کو پناہ دینے والے اقوام متحدہ کے زیر انتظام سکول پر اسرائیلی فضائی حملے میں 15 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سنیچر کو الشفاء ہسپتال کے سربراہ محمد ابو سلمیہ نے بتایا کہ ’15 افراد ہلاک ہیں اور ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کی توقع ہے۔‘
اس سے قبل جمعے کو اسرائیل نے شمالی غزہ سے زخمیوں کو لے جانے والی ایمبولینس پر فضائی حملہ کیا تھا جس میں 15 افراد ہلاک جبکہ 60 زخمی ہوئے۔
اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ ’حماس کے دہشت گردی کے سیل کی جانب سے استعمال ہونے والی ایمبولینس کی نشاندہی کرتے ہوئے اسے نشانہ بنایا ہے۔‘
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ حماس کے جنگجو فضائی حملے میں ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیل نے الزام عائد کیا کہ حماس ایمبولینس کے ذریعے عسکریت پسندوں اور ہتھیاروں کو منتقل کرتا ہے۔
حماس کے عہدیدار عزت الرشیق نے جنگجوؤں کے ایمبولینس میں موجودگی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔
غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ کا کہنا تھا کہ ایمبولینس قافلے کا حصہ تھی جسے اسرائیل نے غزہ کے الشفا ہسپتال کے قریب نشانہ بنایا۔
ترجمان نے کہا کہ اسرائیل نے ایک سے زیادہ مقامات پر ایمبولینسوں کے قافلے کو نشانہ بنایا جس میں سے ایک حملہ الشفا ہسپتال کے گیٹ پر ہوا جبکہ دوسرا ایک کلومیٹر دور انصار سکوائر پر ہوا۔
اسرائیلی فوج نے جاری بیان میں ایمبولینس کو حماس سے جوڑنے کے دعوؤں کی حمایت میں کوئی بیان نہیں دیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم سمجھتے ہیں کہ یہ علاقہ میدانِ جنگ ہے۔ شہریوں کو بار بار کہا گیا ہے کہ وہ اپنی حفاظت کے لیے علاقہ چھوڑ کر جنوب کی جانب منتقل ہو جائیں۔‘
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل تیدروس ادھانوم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا ’زخمیوں کو لے جانے والی ایمبولینسوں پر حملے کی رپورٹس پر حیرت زدہ ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ مریضوں، ہیلتھ ورکرز اور طبی عملے کے تحفظ کو یقینی بنانا چاہیے۔

شیئر: