Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مولانا فضل الرحمان کی قطر میں حماس کی قیادت سے ملاقات

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ’نام نہاد ترقی یافتہ ممالک کے ہاتھ معصوم بچوں اور خواتین کے خون سے رنگے ہوئے ہیں (فوٹو: جے یو آئی (ف)
پاکستان کی مذہبی سیاسی جماعت جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے قطر میں حماس کے سرکردہ رہنماؤں سے ملاقات میں غزہ کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
جے یو آئی (ف) کے بیان کے مطابق مولانا فضل الرحمان سنیچر کو قطر پہنچے تھے جہاں اگلے روز اتوار کو انہوں نے حماس کے رہنماؤں اسماعیل ہانیہ اور خالد مشعل سے ملاقات کی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ’نام نہاد ترقی یافتہ ممالک کے ہاتھ معصوم بچوں اور خواتین کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ فلسطینی صرف زمین کے لیے نہیں لڑ رہے بلکہ مسلم امہ کی جانب سے قبلہ اول کی آزادی کے لیے برسرپیکار ہیں۔‘
انہوں نے مسلم ممالک پر روز دیا کہ ’وہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف فلسطینیوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہوں۔‘
جے یو آئی (ف) کے بیان کے مطابق اس ملاقات کے دوران حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی مظالم کے خلاف متحد ہونا تمام مسلم امہ کی ذمہ داری ہے۔
اسماعیل ہانیہ نے مزید کہا کہ ’انسانی حقوق کے علمبردار ہونے کے دعوے دار ممالک اسلحے کے جہازوں کے ساتھ تل ابیب پہنچ رہے ہیں۔‘
اسماعیل ہانیہ نے غزہ کے شہریوں کے لیے آواز بلند کرنے پر مولانا فضل الرحمان کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان میں فلسطین کے عوام کے سفیر کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
اس موقعے پر خالد مشعل نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر میں ہونے والے مظالم ان تمام ممالک کے ’منہ پر تمانچہ‘ ہیں جو دیگر ممالک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہیں۔
غزہ میں عام شہریوں کی بڑھتی ہوئی اموات کے خلاف پوری دنیا میں غم و غصے میں اضافہ ہو رہا ہے اور مختلف ممالک میں ہزاروں افراد اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

شیئر: