سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں عرب اسلامی سربراہ اجلاس میں غزہ کی تازہ ترین صورتحال پر غور کیا گیا اور اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے علاقے میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا۔
عرب نیوز کے مطابق سنیچر کو منعقد ہونے والے اجلاس کے میزبان اور سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے عرب اسلامی سربراہ اجلاس میں اپنے ابتدائی کلمات کے دوران غزہ میں فوری جنگ بندی کے مطالبات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ مملکت فلسطینیوں کے خلاف کیے جانے والے ’جرائم‘ کے لیے ’اسرائیلی قبضے‘ کو ذمہ دار ٹھہراتی ہے۔
مزید پڑھیں
-
غزہ کی امداد کے لیے تیسرا سعودی طیارہ روانہ ہوگیاNode ID: 810966
-
اہل غزہ کےلیےعطیات مہم جاری، 45 کروڑ ریال سے زائد رقم جمعNode ID: 811071
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے غزہ میں اسرائیلی قبضے اور بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی کرنے پر مملکت کی طرف سے کی جانے والی مذمت کو دہرایا۔
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سنیچر کو عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں اپنے افتتاحی کلمات میں غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے غزہ میں فوری جنگ بندی کے مطالبات کا اعادہ بھی کیا۔
انہوں نے غزہ میں مسلسل اسرائیلی جارحیت اور شہریوں کے جبری انخلا کو مملکت کی جانب سے ’واضح‘ طور پر مسترد کیا۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے مزید کہا کہ ’ہم فلسطینی عوام کے خلاف ہونے والے جرائم کا ذمہ دار قابض افواج کو سمجھتے ہیں۔‘
انہوں نے غزہ میں فوجی جارحیت کے فوری خاتمے اور یرغمالیوں کی رہائی کے مطالبات کا اعادہ کیا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ مملکت نے غزہ میں جارحیت کے آغاز سے ہی انتھک کوششیں کی ہیں اور جنگ کو روکنے کے لیے مشاورت جاری رکھی ہے۔
سعودی ولی عہد نے کہا کہ خطے میں استحکام کے حصول کا واحد راستہ قبضے اور بستیوں کے قیام کا خاتمہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’1967 کی سرحدوں پر ایک فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو۔‘
اقوام متحدہ اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرے: محمود عباس
سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فلسطینی صدر نے کہا کہ فلسطینیوں کو ’غیرمعمولی نسل کشی کی جنگ‘ کا سامنا ہے، انہوں نے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل پر غزہ پر جارحیت روکنے کے لیے دباؤ ڈالے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم غزہ کی پٹی میں فوجی اور سکیورٹی حل کو قبول نہیں کریں گے۔‘
کارروائی کرنے کا وقت ہے: ایرانی صدر
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے مسلم ممالک سے اسرائیل پر تیل اور اشیا کی پابندیاں عائد کرنے اور اسرائیلی فوج کو ’دہشت گرد گروپ‘ قرار دینے کا مطالبہ کیا۔
#BREAKING: #SaudiArabia's Crown Prince Mohammed bin Salman with #Iran's President Raisi on sidelines of @OIC_OCI extraordinary summit on #Gaza in #Riyadh https://t.co/X9ejS1HwGb pic.twitter.com/GR4lD4a0Xb
— Arab News (@arabnews) November 11, 2023
انہوں نے اسرائیل پر الزام لگایا کہ وہ غزہ کی پٹی میں بین الاقوامی سطح پر ممنوعہ ہتھیار استعمال کر رہا ہے اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
عالمی برادری اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام رہی ہے: امیر قطر
سربراہ اجلاس میں اپنی تقریر کے دوران قطر کے امیر تمیم بن حماد الثانی نے سوال کیا کہ ’عالمی برادری کب تک اسرائیل کو بین الاقوامی قوانین سے بالاتر سمجھتی رہے گی؟‘
انہوں نے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے قطر کی مذاکراتی کوششوں کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام رہی ہے۔
تمیم بن حماد الثانی نے غزہ میں امداد پہنچانے کے لیے انسانی ہمدردی کی راہداری کو مستقل طور پر کھولنے کا مطالبہ کیا۔
غزہ پر جنگ ایک قبضے کی توسیع ہے: شاہ عبداللہ
اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے مشرق وسطیٰ میں ایک سنجیدہ امن عمل شروع کرنے پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ غزہ پر جنگ ایک قبضے کی توسیع ہے جو سات دہائیاں پہلے شروع ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ دو ریاستی حل ہی فلسطین میں امن لانے کا واحد راستہ ہے۔
#WATCH: #SaudiArabia's FM Prince @FaisalbinFarhan asked by @arabnews whether Arab-Islamic bloc can pressure #UNSC or if @UN would "continue to fail #Palestine" #Gaza Watch his answer below...@OIC_OCI https://t.co/ugqGuJ89WI pic.twitter.com/72dIlLOYo1
— Arab News (@arabnews) November 11, 2023