Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل کے غزہ پر حملے، فلسطینیوں کی پناہ گاہوں پر بھی بمباری

وزارت صحت کے مطابق مرکزی اور جنوبی غزہ میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے ہلاک ہونے والے 133 افراد کی لاشیں وصول کی گئی ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیل کے جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی کے کچھ حصوں پر مسلسل بمباری کی ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق سنیچر کو اسرائیلی بمباری میں غزہ کے جنوب کے ان تنگ مقامات کو بھی نشانہ بنایا گیا جہاں اسرائیل نے فلسطینیوں کو جانے کے لیے کہا تھا۔
ان حملوں سے ایک دن قبل ہی امریکہ نے اقوام متحدہ کی غزہ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی قرارداد کو ویٹو کیا تھا۔
سلامتی کونسل کے 13 ارکان نے قرارداد کی حمایت میں ووٹ دیا جبکہ برطانیہ نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا تھا۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ووٹنگ سے قبل سلامتی کونسل کو بتایا کہ ’فضا، زمین اور سمندر سے شدید حملے مسلسل اور وسیع پیمانے پر جاری ہیں۔‘
’غزہ کے رہائشیوں کو بقا کے لیے ضروری اشیا کے بغیر انسانی پن بالز کی طرح ایک سے دوسری جگہ جانے کے لیے کہا جا رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ امدادی سرگرمیوں کا نظام خطرے میں ہے جس کی وجہ سے غزہ ’تباہی کے دہانے‘ پر پہنچ چکا ہے۔
انتونیو گوتریس کا کہنا تھا انہیں خطرہ ہے کہ ’اس کے نتائج پورے خطے کی سکیورٹی کے لیے تباہ کن ہو سکتے ہیں۔‘

وزارت صحت کے مطابق غزہ میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 17 ہزار 400 سے زیادہ ہو گئی ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

غزہ کی اسرائیل اور مصر کے ساتھ سرحدیں اس وقت بند ہیں جس کی وجہ سے 23 لاکھ فلسطینیوں کے پاس 40 کلومیٹر طویل اور 11 کلومیٹر چوڑی پٹی کے علاوہ کہیں اور پناہ لینے کی جگہ نہیں ہے۔
یہ جنگ اپنے تیسرے مہینے میں داخل ہو چکی ہے اور حماس کے زیِرکنٹرول علاقے میں وزارت صحت کے مطابق غزہ میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 17 ہزار 400 سے زیادہ ہو گئی ہے، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ اس تعداد میں شہریوں اور عسکریت پسندوں کے درمیان کوئی فرق نہیں رکھا گیا۔
وزارت صحت نے سنیچر کی سہ پہر کو کہا کہ مرکزی اور جنوبی غزہ میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی بمباری سے ہلاک ہونے والے 133 افراد کی لاشیں وصول کی گئی ہیں۔
اسرائیل نے حماس کے عسکریت پسندوں کو شہریوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے ان پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ شہریوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے انخلا کے احکامات کے ذریعے شہریوں کو جانی نقصان سے بچانے کی کافی کوششیں کی ہیں۔

غزہ کے رہائشیوں کے مطابق اسرائیل نے شمال اور جنوب میں فضائی حملے اور گولہ باری کی ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

اسرائیل کے مطابق حماس کے سات اکتوبر کے حملوں کے بعد اب تک غزہ پر زمینی حملے میں اس کے 93 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔
خیال رہے کہ حماس کے سات اکتوبر کو اسرائیل پر حملوں کے نتیجے میں تقریباً 1200 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس کے علاوہ 240 افراد کو یرغمال بنا لیا گیا۔
حماس نے کہا ہے کہ ’اسرائیل پر میزائل حملے جاری رکھے جائیں گے۔‘
غزہ کے رہائشیوں کے مطابق اسرائیل نے شمال اور جنوب میں فضائی حملے اور گولہ باری کی ہے۔ ان حملوں کا نشانہ بننے والوں میں مصری سرحد کے قریب رفح شہر کا ایک ایسا علاقہ بھی شامل ہے جہاں سے اسرائیلی فوج نے شہریوں کو نکلنے کا حکم دیا تھا۔

شیئر: