Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سلامتی کونسل میں امریکی ویٹو کے بعد غزہ پر اسرائیلی حملوں میں تیزی

اسرائیل نے غزہ کے مختلف علاقوں پر بمباری کی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی جانب سے جنگ بندی کی قرارداد ویٹو ہونے کے بعد غزہ میں فلسطینیوں کو مزید اسرائیلی فضائی اور زمینی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق غزہ سے نکلنے سے قاصر 20 لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں نے سنیچر کو شدید بمباری کا سامنا کیا۔ بمباری ان علاقوں میں بھی کی گئی جنہیں اسرائیل نے محفوظ زون قرار دیا تھا۔
واشنگٹن کی جانب سے اسرائیل کے لیے 106 ملین ڈالر مالیت کی گولہ بارود کی ہنگامی فروخت کی منظوری دی گئی ہے۔
امریکہ کی جانب سے 14 ہزار سے زیادہ ٹینک کے گولے فروخت کرنے کا اعلان غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے قرارداد ویٹو کرنے کے ایک دن بعد کیا گیا۔
وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ اسرائیل کو فوری طور پر ٹینکوں کے گولے فروخت کرنا ہنگامی صورتحال میں قومی سلامتی کے لیے ضروری ہے۔ اس فروخت کو معمول کے کانگریس کے جائزے سے بھی استثنیٰ دیا گیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی گرفتاری کی تصدیق کے بعد کچھ لوگوں نے اے پی کو بتایا کہ ان کے ساتھ برا سلوک کیا گیا۔
احمد نمر سلمان نے اپنے نشان زدہ اور پھولے ہاتھ دکھاتے ہوئے کہا کہ ’وہ ہم سے پوچھتے کہ کیا آپ حماس کے ساتھ ہیں؟ ہم کہتے کہ نہیں پھر وہ ہمیں تھپڑ مارتے اور لاتیں مارتے۔‘
مبینہ بدسلوکی کے بارے میں پوچھنے پر اسرائیلی فوج نے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
حماس کے زیر کنٹرول علاقے میں وزارت صحت کے اعداوشمار کے مطابق غزہ میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 17 ہزار 700 سے بڑھ گئی ہے جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔
وزارت صحت نے کہا تھا کہ مرکزی اور جنوبی غزہ کے دو ہسپتالوں میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی بمباری سے ہلاک ہونے والے 133 افراد کی لاشیں وصول کی گئیں۔
اسرائیل نے حماس کے عسکریت پسندوں کو شہریوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے ان پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ شہریوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے انخلا کے احکامات کے ذریعے شہریوں کو جانی نقصان سے بچانے کی کافی کوششیں کی ہیں۔
اسرائیل کے مطابق حماس کے سات اکتوبر کے حملوں کے بعد اب تک غزہ پر زمینی حملے میں اس کے 93 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔
خیال رہے کہ حماس کے سات اکتوبر کو اسرائیل پر حملوں کے نتیجے میں تقریباً 1200 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس کے علاوہ 240 افراد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔
حماس نے کہا ہے کہ ’اسرائیل پر میزائل حملے جاری رکھے جائیں گے۔
غزہ کے رہائشیوں کے مطابق اسرائیل نے شمال اور جنوب میں فضائی حملے اور گولہ باری کی ہے۔ ان حملوں کا نشانہ بننے والوں میں مصری سرحد کے قریب رفح شہر کا ایک ایسا علاقہ بھی شامل ہے جہاں سے اسرائیلی فوج نے شہریوں کو نکلنے کا حکم دیا تھا۔

شیئر: