کوپ28 کانفرنس: گلوبل وارمنگ کا باعث بننے والےفوسل فیول سے ’منتقلی‘ پر اتفاق
یورپی یونین کے وفد نے بھی اس معاہدے کو تاریخی قرار دیا (فوٹو: روئٹرز)
دبئی میں ہونے والی کوپ 28 کانفرنس میں اقوام متحدہ کے موسمیاتی تبدیلی کے مذاکرات کاروں نے دنیا کو ہدایت کی ہے کہ وہ گلوبل وارمنگ کا باعث بننے والے فوسل فیول سے منتقلی اختیار کرے۔ ناقدین کی جانب سے خامیوں کی نشاندہی کے باوجود مذاکرات کے سربراہ نے اسے تاریخی قرار دیا۔
امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق بدھ کے سیشن کے آغاز کے چند منٹوں کے اندر کوپ 28 کے صدر سلطان الجابر نے مرکزی دستاویز کی منظوری دے دی جس میں کہا گیا ہے کہ دنیا موسمیاتی تبدیلی پر کتنی آف ٹریک ہے اور یہ کیسے پٹری پر آئے گی، اس کے بعد مندوبین نے کھڑے ہو کر ایک دوسرے کو گلے لگایا۔
سلطان الجابر نے کہا کہ ’یہ ایک ایسا منصوبہ ہے جس کی قیادت سائنس کر رہی ہے، یہ ایک بہتر، متوازن اور موسمیاتی کارروائی کو تیز کرنے کے لیے ایک تاریخی پیکج ہے۔ یہ متحدہ عرب امارات کا اتفاق رائے ہے۔‘
سلطان الجابر متحدہ عرب امارات کی تیل کمپنی کے سی ای او بھی ہیں اور انہوں نے کہا کہ ’ہمارے پاس پہلی بار اپنے حتمی معاہدے میں فوسل فیول پر ٹھوس گفتگو ہے۔‘
اقوام متحدہ کے موسمیاتی سیکریٹری سائمن سٹیل نے مندوبین کو بتایا کہ ان کی کوششوں کو ’انسانیت کے بنیادی آب و ہوا کے مسئلے فوسل فیول اور کرہ ارض کو جلانے والی آلودگی کو سختی سے روکنے کی ضرورت ہے۔‘
یورپی یونین کے وفد نے بھی اس معاہدے کو تاریخی قرار دیا۔
اس معاہدے میں قابل تجدید توانائی کے استعمال کو تین گنا کرنے اور توانائی کی کارکردگی کو دوگنا کرنے کا مطالبہ بھی شامل ہے۔ اس سے قبل بات چیت میں کانفرنس نے موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونے والے پسماندہ ممالک کے لیے ایک خصوصی فنڈ منظور کیا اور اس فنڈ میں تقریباً 800 ملین ڈالر رکھے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے ایک بیان میں کہا کہ ’پہلی بار فوسل فیول سے دُوری کی ضرورت کو تسلیم کیا گیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ فوسل فیول کا دور ختم ہونا چاہیے، اور اسے انصاف اور مساوات کے ساتھ ختم ہونا چاہیے۔