Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان لاہور، میانوالی اور اسلام آباد، نواز شریف لاہور، بلاول لاڑکانہ سے الیکشن لڑیں گے

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے این اے 194 لاڑکانہ کے لیے کاغذات نامزدگی وصول کیے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
ملک بھر میں 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی کی وصولیوں اورجمع کروانے کا سلسلہ جاری ہے، کاغذات نامزدگی کے اجراء کا عمل شروع ہوتے ہی انتخابی گہماگہمی میں بھی تیزی آگئی ہے۔
تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے اڈیالہ جیل میں کاغذات نامزدگی پر دستخط کردیے۔
ان کے وکیل رائے محمد علی نے عمران خان سے ملاقات کے بعد ایک بیان میں بتایا کہ ’سابق وزیراعظم میانوالی، لاہور اور اسلام آباد سے الیکشن لڑیں گے۔‘
 نواز شریف اور شہباز شریف کے نامزدگی فارم حاصل کرلیے گئے
ن لیگی رہنما کیپٹن (ر) صفدر نے میاں نواز شریف کے لیے این اے 15 مانسہرہ کے لیے کاغذات نامزدگی حاصل کیے۔ نواز شریف لاہور کے این اے 130 سے بھی الیکشن لڑیں گے۔
 شہباز شریف کے لیے کراچی کے حلقہ این اے 242، لاہور کے این اے 123 اور صوبائی اسمبلی کی نشست کے لیے کاغذات نامزدگی وصول کر لیے گئے۔ مریم نواز این اے 119 اور اسی حلقے سے صوبائی اسمبلی کی سیٹ کے لیے بھی انتخابات لڑیں گی۔
مریم نواز دو صوبائی حلقوں سے الیکشن میں حصہ لیں گی، جبکہ حمزہ شہباز این اے 118 سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔
آصف زرداری اور بلاول بھٹو کے نامزدگی فارم بھی حاصل کر لیے گئے
پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کے صدر اور سابق صدر آصف علی زرداری کے لیے این اے 207 نواب شاہ سے انتخابی فارم وصول کیے گئے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے این اے 194 لاڑکانہ کے لیے کاغذات نامزدگی وصول کیے، بلاول بھٹو کے پولیٹیکل سیکریٹری جمیل سومرو نے ان کی جگہ کاغذات نامزدگی حاصل کیے۔
پیپلز پارٹی سے ہی سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے این اے 148 ملتان سے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے کاغذات نامزدگی حاصل کیے۔

عمران خان میانوالی، لاہور اور اسلام آباد کے تین حلقوں سے الیکشن لڑیں گے (فوٹو: اے ایف پی)

عمران خان تین حلقوں سے انتخابات میں حصہ لیں گے
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان میانوالی، لاہور اور اسلام آباد کے تین حلقوں سے الیکشن لڑیں گے، تینوں حلقوں میں اُن کے کاغذات نامزدگی جمع کروائے جائیں گے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیریسٹر گوہر خان کا کہنا تھا کہ ’بانی پی ٹی آئی سے کل کاغذات نامزدگی پر دستخط کروائیں گے، مجھے جیل میں سادہ کاغذ لے جانے کی اجازت نہیں دی گئی، خدشہ ہے اگر ہمارے لوگوں کو روکا گیا تو حالات خراب ہوجائیں گے اور ہم نہیں چاہتے حالات خراب ہوں۔‘
آئی پی پی کے سربراہ سمیت دیگر رہنماؤں نے نامزدگی فارم حاصل کیے
سربراہ استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے علی ترین نے این اے 155، پی پی 227 اور پی پی 228 سے کاغذات نامزدگی وصول کرلیے۔
جہانگیر ترین کی صاحبزادی مہر خان ترین نے بھی قومی سیاست میں قدم رکھ لیا اور مہر خان ترین کی جانب سے این اے 155 کے لیے کاغذات نامزدگی وصول کیے گئے۔ مہر خان ترین کی جانب سے پی پی 227 سے بھی کاغذات نامزدگی وصول کیے گئے۔
آئی پی پی کے صدر عبدالعلیم خان نے این اے 119 لاہور کے لیے کاغذات نامزدگی حاصل کر لیے، وہ لاہور ہی سے پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 149 سے بھی امیدوار ہوں گے۔
سابق وفاقی وزیر اور استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما ہمایوں اختر خان نے فیصل آباد کے حلقہ این اے 97 تاندلیاں والا سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔

کراچی کے ضلع کیماڑی کے حلقہ این اے 242 میں ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار مصطفیٰ کمال الیکشن لڑیں گے (فوٹو: اے ایف پی)

کراچی سے ایم کیو ایم اور ن لیگ نے کاغذات نامزدگی وصول کیے
کراچی کے سات اضلاع میں بھی عام انتخابات کے لیے قومی اسمبلی کی 22 اور صوبائی اسمبلی کی 47 نشستوں پر کاغذات نامزدگی کی وصولیوں اور جمع کروانے کا سلسلہ صبح سے شام تک جاری رہا۔
کراچی کے ضلع کیماڑی کے حلقہ این اے 242 میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے امیدوار مصطفیٰ کمال اور حلقہ این اے 243 سے ہمایوں عثمان نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔
مسلم لیگ ن کیماڑی کے صدر صالحین تنولی نے شہباز شریف کے لیے حلقہ این اے 242 کے کاغذات نامزدگی حاصل کیے۔
بلوچستان میں بھی انتخابی گہماگہمی شروع ہوگئی
8 فروری کے عام انتخابات کے لیے بلوچستان بھر میں بھی کاغذات نامزدگی کے اجراء اور وصولیوں کا مرحلہ جاری ہے۔
صوبے میں امیدواروں کے کاغذات کی فراہمی یا وصولی کے لیے 67 ریٹرننگ افسران اور 102 اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران مقرر کیے گئے ہیں۔
کوئٹہ میں قومی اسمبلی کی 3 اور صوبائی اسمبلی کی 9 نشستوں کے لیے 12 آر اوز جبکہ 18 اسسٹنٹ آر اوز مقرر کیے گئے ہیں۔
کاغذات کی وصولی کے پہلے روز کوئٹہ میں قومی اسمبلی کے تین حلقوں میں 50 سے زائد افراد نے کاغذات نامزدگی وصول کیے، جبکہ صوبائی اسمبلی کے 9 حلقوں کے لیے 100 سے زائد افراد نے کاغذات نامزدگی وصول کیے ہیں۔

کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے لیے 23 دسمبر آخری تاریخ ہے (فوٹو: اے ایف پی)

ملک بھرمیں چھوٹی بڑی سیاسی جماعتوں اورآزادامیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی کی وصولیوں اورجمع کروانے کا سلسلہ 22 دسمبر تک جاری رہے گا۔ خیال رہے کہ سندھ سے قومی اور صوبائی اسمبلی کی مخصوص نشستوں کے لیے سیاسی جماعتوں کی ترجیحی لسٹ بھی 22 دسمبر تک صوبائی الیکشن کمشنر کے پاس جمع کروائی جا سکتی ہے۔
صوبائی الیکشن کمیشن کے مطابق سندھ میں صوبائی سطح پر خواتین کی 29 اور اقلیتوں کی 9 نشستوں، جبکہ قومی اسمبلی میں خواتین کی 14 نشستوں کیلئے بھی کاغذات نامزدگی صوبائی الیکشن کمشنر سندھ کے پاس جمع کروانے کا سلسلہ 22 دسمبر تک جاری رہے گا۔
عام انتخابات 2024ء کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروانے کا دوسرا روز سست روی کا شکار رہا۔ لاہور سے میاں نواز شریف، مریم نواز، سردار لطیف کھوسہ اور دیگر نے کاغذات حاصل کر لیے۔ خواتین کی مخصوص نشستوں پر مسلم لیگ نون کی رہنما تہمینہ دولتانہ نے بھی کاغذات جمع کروا دیے۔
عام انتخابات کے لیے دوسرے روز بھی ریٹرننگ افیسرز نے کاغذات نامزدگی وصول کیے۔ خواتین کی مخصوص نشستوں کے لیے مسلم لیگ ن کی طرف سے تہمینہ دولتانہ، صبا صادق سمیت متعدد امیدواروں نے کاغذات جمع کروائے۔
پی ٹی ائی چھوڑنے والی عظمی کاردار نے مسلم لیگ ن اور عائشہ چودھری نے پیپلز پارٹی کی طرف سے کاغذات جمع کروائے۔
جنرل نشستوں پر کاغذات جمع کروانے کے لیے بہت کم امیدوار ریٹرننگ افسران کے دفتر پہنچے۔ کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے لیے 23 دسمبر آخری تاریخ ہے۔

شیئر: